پاکستان میں میوزک کی بدحالی پر افسوس ہوتا ہے تنویر آفریدی

احمدرشدی،مہدی حسن،نورجہاں اوردوسروںنے موسیقی کیلیے جوکام کیا اس کی مثال نہیں ملتی


Showbiz Reporter January 27, 2014
آج پاکستان میں جس طرح کامیوزک کمپوزکیاجارہاہے اسے دیکھ کرافسوس ہوتاہے۔ فوٹو: فائل

ممتاز سینئر گلوکار تنویر آفریدی نے کہاہے کہ احمدرشدی ، مہدی حسن، نورجہاں، مہناز، ناہید اختر، نیاز احمد، نثار بزمی نے پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے لیے جوکام کیاہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

آج پاکستان میں جس طرح کامیوزک کمپوزکیاجارہاہے اسے دیکھ کرافسوس ہوتاہے مگر اس لیے خاموشی اختیارکرلیتے ہیں کہ کم ازکم کام تو ہو رہا ہے اورآدمی گاتے گاتے گویابن ہی جاتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 photo 4_zpsc45f73e6.jpg

تنویر آفریدی کاکہنا تھاکہ ماضی میں ہمارے ہاں معیاری کام اس لیے بھی ہواکہ ہمارے اداروں میں سیکھانے والے لوگ موجودتھے اوروہ چاہتے تھے کہ کام معیاری ہواسی لیے پاکستان ٹیلی وژن ہو یا ریڈیو پاکستان باقاعدہ اساتذہ کو رکھا جاتا تھا کہ وہ تلفظ اورادائیگی سیمت تمام چیزوں پرنظررکھیں اورجوبھی غلطی ہواس کی تصیح کریں آج یہ سب باتیں خاطرمیں نہیں لائی جاتیں ہرآدمی خودکومکمل سمجھ بیٹھاہے جب کہ یہ بات درست نہیں ہے انسان کے سیکھنے کاعمل تادم مرگ جاری رہتاہے انھوںنے مزیدکہاکہ پاکستان میں اس وقت موسیقی کوفروغ دینے والے لوگ نایاب ہوتے جارہے ہیں۔ حکومت وقت سے اپیل کرونگاکہ کہ وہ پاکستان کی موسیقی کوفروغ دینے کے لیے مؤثراقدامات کریں تاکہ نئی نسل آگے بڑھ سکے۔

مقبول خبریں