- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
مودی دور کی ہندو انتہا پسندی مسلمانوں کیلیے سب سے بڑا خطرہ ہے، اسرائیلی اخبار
یروشلم: اسرائیلی اخبار نے ہندو انتہا پسندی کو مسلمانوں کیلیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے
اسرائیلی اخبار ہارٹز میں شایع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایک طرف تو بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی اسلامی انتہا پسندی کے خطرے کے بارے میں دنیا بھر کے سربراہوں سے گفت گو کر رہے ہیں، لیکن بھارت کو لاحق حقیقی خطرہ انتہا پسند ہندوؤں کی طرف سے ہے جن کی بدتمیزیوں اور اسلام مخالف تعصب سے خود مودی کی اہنی جماعت بھی محفوظ نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے 9 رکنی اجلاس سے خطاب میں نریندرا مودی نے افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے اور اسلامی انتہا پسندی بڑھنے کے خطرے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ورچوئلی کی گئی اس تقریر میں انہوں نے چین، روس اور وسط ایشائی اور دیگررکن ممالک سے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے پر زور دیا۔
اپنی تقریر میں بھارت کے ’ انتہا پسند‘ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی تاریخی طور پر وسط ایشیائی مملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ رہی ہے، لیکن اس بارے میں بین الاقوامی سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ازرُوئے تاریخ بھارتی مسلمان دنیا بھر میں ہونے والی جہادی تحریکوں سے دور رہے ہیں۔ بھارتی مسلمانوں نے نہ ہی 80 کے عشرے میں ہونے والی سوویت جنگ میں مجاہدین کا ساتھ دیا اور نہ طالبان کی امارات میں ان کا کوئی کردار رہا ہے۔
سوا ارب سے زائد کی آبادی رکھنے والے ملک سے داعش میں شامل ہونے والے بھارتیوں کی تعداد بہ مشکل 100 کے قریب ہے اور خلافت کے 40 ہزار غیر ملکی جنگوؤں میں یہ شرح 1 فیصد سے بھی کم ہے۔
مودی کے بیان کے تناظر میں دیکھا جائے تو بھارت میں حقیقت مودی کے بیان کے برعکس ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے نریندرا مودی مسلمانوں کو اپنی انتخابی مہم میں مہرے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بھارت میں اکثریت (ہندو) کی دہشت گردی اور انتہا پسندی اقلیتوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
مودی کی جماعت کی جانب سے گائیں کے ذبح اور بین المذاہب محبت کو ’ لو جہاد‘ کا نام دے کر بنائے گئے نئے قوانین کے بعد انتہاپسند ہندو بلوائیوں کی جانب سے مسلماںوں کو جان سے مارنا معمول بن چکا ہے۔ ہندوؤں کے جھتے کے جھتے بلا خوف و خطر مسلمانوں پر حملے کرتے ہیں، لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے اور شہری انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر یہ سب دیکھتی رہتی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2019 میں مودی کے دوبارہ بر سر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت کو ایک سیکیولر ریاست سے ہندو ریاست بنانے کی کوششوں دو گنا بڑھ چکی ہیں۔ ہندو انتہا پسند روزانہ مسلمانوں کو تبدیل ہوتے بھارت اور نئے سماجی رتبوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے مسلمانوں کو دوسرے درجے کے شہری قرار دینے میں جتے ہوئے ہیں۔
مودی اور اس کے حلیفوں کی مسلمان دشمنی کا یہ حال ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی برازیل جتنی آبادی رکھنے والی بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی کے بیان نے ایک نیا تنازعہ پیدا کر دیا ہے، جس میں موصوف کا کہنا تھا کہ حکومتی سبسڈی پر فراہم کیا جانے والا سارا راشن مسلمان سمیٹ کر لے جاتے ہیں۔
I’ve always maintained the BJP has no intention of fighting any election with an agenda other than blatant communalism & hatred with all the venom directed towards Muslims. Here is a CM seeking re-election claiming that Muslims ate up all the rations meant for Hindus. https://t.co/zaYtK43vpd
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) September 12, 2021
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔