ڈیرہ مراد جمالی میں پینے كا پانی ناپید، شہری بوند بوند كو ترسنے لگے

نمائندہ ایکسپریس  منگل 28 ستمبر 2021
افسران فوٹو سیشن اور اخباری بیانات كے ذریعے اپنی كاركردگی ظاہر كركے عوام كے ساتھ سنگین مذاق کر رہے ہیں، امداد حسین ۔ فوٹو : فائل

افسران فوٹو سیشن اور اخباری بیانات كے ذریعے اپنی كاركردگی ظاہر كركے عوام كے ساتھ سنگین مذاق کر رہے ہیں، امداد حسین ۔ فوٹو : فائل

 کوئٹہ: ڈیرہ مراد جمالی میں پینے كا صاف پانی ناپید ہوگیا جس سے لوگ پانی كی بوند بوند كو ترسنے لگے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاكستان كے صوبائی سینئرنائب صدرامداد حسین مری نے صحافیوں سے بات كرتے ہوئے كہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) شہریوں كو پانی كی فراہمی میں ناكام رہی، لوگ ٹینكرز كے ذریعے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں، اگر عوام كو پینے كا صاف پانی فراہم نہ كیا گیا تو متحدہ قومی مومنٹ پاكستان پی ایچ ای آفس كا گھیراؤ كر كےسخت احتجاج کرے گی۔

امداد حسین مری نے کہا کہ ایكسیئن پی ایچ ای كی ناقص پالیسیوں كے سبب پی ایچ ای كا نظام درہم برہم ہو چكا ہے۔ پی ایچ ای كی جانب سے شرقی و غربی كے مختلف علاقوں میں پینے كا پانی نا پید ہو چكا ہے جس كے باعث اہل علاقہ کوشدید گرمی كے موسم میں سخت مشكلات كا سامنا كرنا پڑھ رہا ہے۔ محكمہ پی ایچ ای كے افسران فوٹو سیشن اور اخباری بیانات كے ذریعے اپنی كاركردگی ظاہر كر كے عوام كے ساتھ سنگین مذاق کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا كہ رواں ماہ بھی ڈیرہ مراد جمالی كے علاقے كلرک كالونی، انڈسٹریل ایریا سمیت شرقی اور غربی كے مختلف محلہ جات میں پینے كے پانی كی قلت پیداہوگئی ہے، علاقہ مكین سراپا احتجاج ہیں۔ علاقے میں گزشتہ 20 دنوں سے پانی كی قلت كا سامنا ہے۔

علاقہ مكینوں كے مطابق بچا كچھا پانی عملے كی جانب سے مقامی فیكٹری مالكان كو مہنگے داموں  بیچا جارہا ہے، اہل علاقہ نے چیف سیكریٹری بلوچستان، كمشنر نصیرآباد ڈویژن، ڈپٹی كمشنر نصیرآباد سے نوٹس لینے كی اپیل كی ہے تا كہ ڈیرہ مرادجمالی میں پینے كے پانی كی فراہمی ممكن ہوسكے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔