- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
’بلبلِ صحرا‘ ریشماں کومداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے
لاہور: معروف فوک گلوکارہ ریشماں کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے، کم سنی میں ہی مختلف صوفیاءکے مزاروں پر گنگنایا کرتی تھیں۔ عظیم صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزار پر ”ہو لعل میری“ قوالی پیش کر کے شہرت حاصل کی، پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔
تفصیلات کے مطابق1947ء میں پیدا ہونے والی گلوکارہ ریشماں کا تعلق خانہ بدوش خاندان سے تھا، اپنے فنی کیریئر کا آغاز محض 12 برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان سے کیا۔ ریشماں نے’ہائے او ربا نئی او لگدا دل میرا، بڑی لمبی جدائی‘ جیسے بے شمار گیت گا کر شناخت حاصل کی۔ عظیم صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزار پر ’ ہو لعل میری‘ ،’ سن چرخے دی مٹھی مٹھی کوک، ماہیا مینوں یاد آوندا‘ جیسے گیتوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
وہ پاکستان کے ساتھ بھارت میں بھی یکساں مقبول تھیں، سابق بھارتی وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کی دعوت پر بھارت بھی گئیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ’ستارہ امتیاز‘ اور ’بلبلِ صحرا‘ کا خطاب عطاءکیا گیا۔ گلے کے کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے علاج معالجے کے لیے انہیں بھرپور امداد فراہم کی گئی، اپنے وقت کی عظیم گلوکارہ 3 نومبر 2013ء کو طویل علالت کے بعد 66 سال کی عمر میں اس دار فانی سے رخصت ہو گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔