- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف
اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف، قائمہ کمیٹی تعلیم کے رکن ممبر قومی اسمبلی حامد حمید نے معاملہ کو آئندہ کمیٹی اجلاس میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا۔
ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد نے گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا کہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں، یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، طالبات کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی، میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آؤں گا۔
ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر حامد حمید نے کہا کہ ایف ٹین مرکز کے ایک نجی اسپتال میں بچیوں کو داخل کروایا گیا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے وارڈن کو تفتیش کے لیے لے کر گئے تاہم اس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے ریکارڈ شاید ضائع کر دیا ہے، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے۔
اس حوالے سے ترجمان اسلامی یونیورسٹی ناصر فرید نے بتایا کہ یہ خبرسراسر غلط اور بے بنیاد ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ یونیورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ہراسانی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے، مذکورہ بے بنیاد واقعے کے بابت نہ تو اس کمیٹی کو کوئی اطلاع یا شکایت کی گئی اور نہ ہی سکیورٹی آفس کو اطلاع دی گئی ہے، ایسی کسی بھی قسم کی شکایت یا واقعے پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے اور جامعہ کی انتظامیہ کیمپس میں طلباو طالبات کے جان و مال کی حفاظت کے ضمن میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی میں 30 ہزار طلبا و طالبات کے لیے اعلی معیاری تعلیم اور اسلامی و اخلاقی اقدار کی روشنی میں ان کی تربیت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے تاہم کسی بھی منفی سرگرمی کو جامعہ میں برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔
ترجمان جامعہ نے امید ظاہر کی کہ جامعہ میں شروع ہونے والی داخلہ مہم کو متاثر ہونے سے بچانے میں میڈیا بھرپور کردار ادا کرے گا اور اس موقع پر ایسی غلط فہمی پر مبنی خبروں سے اجتناب کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔