- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- خاور مانیکا پر تشدد، پی ٹی آئی وکلا کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج
- بجٹ میں امپورٹڈ خوراک اور سولر پینل مہنگے ہونے کا امکان
- لاہور: خاتون اتائی ڈاکٹر کے غلط انجکشن سے لڑکی جاں بحق
- آئی ایم ایف کا نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کب ہونگے، الیکشن کمیشن سے تاریخ طلب
- نیٹ میٹرنگ مخالف پراپگینڈے کے پیچھے ڈسکوز اور آئی پی پیز گٹھ جوڑ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ گواسکر نے بھی پاکستان کو ٹاپ 4 سے باہر کردیا
- کراچی میں 50 الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری
- چین نے غزہ میں جنگ بندی کیلیے عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کردیا
- 9 مئی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا لازم ہے، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- ڈی آئی خان میں سیکورٹی آپریشن ، کالعدم تنظیم کے 2 دہشتگرد ہلاک
- کراچی؛ 8 ملزمان کی گاڑی پر فائرنگ، 5 میں سے 2 بھائی جاں بحق
- آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت پولیس افسر کو سنائی گئی سزا معطل
- ’’ کوہلی پر تنقید! مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں‘‘
- ملک بھر میں جون سے معمول سے زائد بارشوں کا امکان
- غزہ اور مغربی کنارے میں جھڑپوں، کار حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک
- خوشاب؛ سکیسر جنگلات میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، ایک اہلکار جاں بحق
- پی سی بی کا اسامہ میر کو ٹی20 بلاسٹ کیلئے این او سی جاری کرنے سے انکار
سرحدی باڑ لگانے میں رکاوٹوں پر پاکستان نے افغان طالبان کو تحفظات سے آگاہ کر دیا
اسلام آباد: پاکستان نے سرحدی باڑ لگانے کے عمل میں خلل ڈالنے کے واقعات پر افغان طالبان کی عبوری حکومت کو اعلیٰ ترین سطح پر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔
افغان طالبان کی قیادت کو بتایا گیا کہ پاکستان کشیدگی میں اضافے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے، ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے اتوار کو ایکسپریس ٹریبیون کو معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان اس معاملے پر سرکاری سطح پر کوئی بیان جاری نہیں کرے گا،گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک اور وڈیو شیئر کی گئی جس میں دکھایا گیا کہ طالبان جنگجو ایک ٹرک کے ذریعے خار دار تاروں کیلیے لگائے کھمبوں کو گرا رہے ہیں۔
کابل نیوز کے مطابق ایک وڈیو بیان میں افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ وہ باڑ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ یہ سرحد کے دونوں طرف کے خاندانوں کی’تقسیم‘ ہے،اس بیان پر پاکستان کی طرف سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن پس منظر میں ہونے والی بات چیت میں شامل حکام نے بتایا کہ پاکستان اس معاملے کو ہر سطح پر اٹھا رہا ہے۔ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ افغان طالبان کی قیادت بھی اپنے کمانڈروں کے طرز عمل سے پریشان ہے کیونکہ وہ مشکل صورتحال میں پاکستانی تعاون کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔
اہلکار نے کہا کہ بعض دیگر معاملات بھی ہیں جیسا کہ اسمگلر اس معاملے کو خراب کرنا چاہتے ہیں،یہی وجہ کہ ہم احتیاط سے برت رہے ہیں اور اس مسئلے سے اہم دیگر کئی مسائل ہیں جن سے نمٹنا ضروری ہے،لہذا ہم سرحدی واقعات میں الجھنا نہیں چاہتے،ہم صورتحال کو بڑے تناظر میں دیکھ رہے ہیں،افغانستان میں بھی ایسے عناصر ہوسکتے ہیں جو ہمیں مشتعل کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایک باضابطہ بیان میں پاکستان ممکنہ طور پر یہ واضح کرے گا کہ سرحد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ ایک طے شدہ معاملہ ہے۔سرحدی باڑ لگانے کا عمل بھی جاری رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔