- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
پہلی حاملہ ممی کی دریافت کے بعد ماہرین نے غلطی کا اعتراف کرلیا
قاہرہ: محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے مصر سے حال ہی میں برآمد ہونے والی حاملہ خاتون کی حنوط شدہ لاش دریافت ہونے کے بعد اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر میں فرعونوں کے قبرستان کے حوالے سے تحقیقات کرنے والی ٹیم نے گزشتہ برس دسمبر میں ایک ممی دریافت کی۔
اس ممی کے بارے میں ماہرین کا خیال تھا کہ شاید یہ کوئی مرد ہے مگر جب حنوط شدہ لاش پر تحقیق کی گئی تو ماہرین کے سامنے یہ بات آئی کہ یہ مرد نہیں بلکہ حاملہ خاتون تھیں۔
آثار قدیمہ کے ماہرین حاملہ خاتون کی حنوط شدہ لاش ملنے بعد سرجوڑ کر بیٹھے اور انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں ملنے والی ممیز کی جنس یا حاملہ ہونے کے حوالے سے کبھی غور نہیں کیا گیا۔
وارسا ممی پروجیکٹ کے سربراہ وجشیش نے بتایا کہ ممکن ہے ماضی میں دریافت ہونے والی ممیز میں سے کچھ حاملہ خواتین کی بھی ہوں جن پر غور نہیں کیا گیا مگر ہم آئندہ اس بات کا خیال ضرور رکھیں گے۔
انہوں نے دریافت ہونے والی حنوط شدہ لاش کے حوالے سے کہا کہ جدید مشین کی مدد سے ایکسرے کیا گیا تو اُس میں بچے کی ہڈیاں نظر نہیں آئیں، ممکن ہے کہ کیمیکل کی وجہ سے وہ ختم ہوگئیں ہوں۔
ریڈولوجسٹ نے جب اس ممی کا مشاہدہ کیا تو انہیں ہڈیوں کی جگہ نرم پٹھے منفرد انداز میں نظر آئے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ انڈے کو تیزاب میں ڈال دیں تو یہ محلول ہوجائے گا مگر اس کے اندر کا موجود مادہ بعد میں نظر آئے گا‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔