- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہونے والا دھماکا خود کش تھا، رپورٹ
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
افغان صوبہ ننگر ہار میں سرکاری فورسز کا 52 طالبان جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ
کابل / برسلز: افغان سیکیورٹی فورسز نے جنگ سے تباہ حال ملک کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران52 طالبان کو ہلاک اور متعدد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران مشرقی صوبے ننگرہار کے اضلاع شیرزاد اور کھوگیانی میں آپریشن کے دوران 46 طالبان جنگجوئوں کو ہلاک کردیا جبکہ جنوبی صوبے ہلمند کے نہر سراج اور مراجا اضلاع میں ایک اور کارروائی کے دوران مزید 6 طالبان ہلاک اورمتعدد کو گرفتار کرلیا گیا تاہم طالبان جنگجوئوں کی جانب سے ان ہلاکتوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ افغان انٹیلی جنس نے حقانی نیٹ ورک کے 3 جنگجوئوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری طرف افغانستان میں قیام امن کیلیے قائم سرکاری امن کونسل(ایچ پی سی) کے ایک اہم ممبر مولوی شہزادہ شاہد نے کہاہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں امریکی اورغیرملکی افواج کی موجودگی کاکوئی جواز نہیں۔ انھوں نے افغانستان سے تمام غیرملکی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے افغانستان میں قیام امن کیلیے سول سوسائٹی، عمائدین اورافغان شہریوں سے تعاون کی اپیل کی اورکہاکہ افغانستان کو اپنے مسائل خودحل کرنا ہوگا۔ ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل اینڈرز فوگ راسموسن نے افغان حکومت کی جانب سے طالبان قیدیوں کی رہائی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیکیورٹی کیلیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔