بھارت پھر آئی سی سی پر قبضے کے خواب دیکھنے لگا

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 6 اپريل 2022
موجودہ سربراہ گریگ برکلے عہدے میں توسیع کی بالکل بھی خواہش نہیں رکھتے
۔ فوٹو:فائل

موجودہ سربراہ گریگ برکلے عہدے میں توسیع کی بالکل بھی خواہش نہیں رکھتے ۔ فوٹو:فائل

 کراچی: بھارت پھر آئی سی سی پر قبضے کے خواب دیکھنے لگا جب کہ ساروگنگولی یا جے شاہ میں سے کسی ایک کو چیئرمین کیلیے میدان میں اتارا جائے گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے موجودہ چیئرمین گریگ برکلے کی 2 سالہ مدت رواں برس نومبر میں ختم ہورہی ہے، اگرچہ ان کے بھارتی کرکٹ بورڈ کے موجودہ صدر ساروگنگولی اور سیکریٹری جے شاہ سے قریبی تعلقات ہیں، اس کے باوجود وہ اپنی مدت میں توسیع کی خواہش نہیں رکھتے۔

نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے برکلے آکلینڈ کے معروف کمرشل وکیل ،ایک کمپنی ڈائریکٹر اور نیوزی لینڈ و آسٹریلیا کی کئی کمپنیز کے بورڈ ممبر بھی ہیں، ذاتی مصروفیات کی وجہ سے وہ آئی سی سی کو مزید وقت نہیں دے سکتے۔

کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس اگرچہ جولائی میں ہونا ہے تاہم برکلے آسٹریلیا میں شیڈول ٹی 20 ورلڈ کپ تک اپنا کام جاری رکھیں گے، ان کے بعد اس ذمہ داری کیلیے ساروگنگولی یا جے شاہ میدان میں اترسکتے ہیں۔

بی سی سی آئی کی خواہش ہے کہ آئندہ برس اپنے ملک میں شیڈول ورلڈ کپ کے موقع پر آئی سی سی میں ٹاپ سیٹ پر بھی ان کا اپنا ہی بندہ موجود ہو، جس طرح 2011 ورلڈ کپ کے موقع پر آئی سی سی چیئرمین شرد پوار تھے۔

بھارتی امیدوار کو آئی سی سی چیئرمین کے انتخاب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے تاہم ان کی کامیابی کا امکان زیادہ ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ گنگولی ہی آئی سی سی چیئرمین کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔ یاد رہے کہ آئین کے مطابق کوئی بھی موجودہ یا سابق بورڈ ممبر چیئرمین کا الیکشن لڑنے کیلیے اہل ہوگا مگر شرط یہ ہے کہ اس نے کم سے کم ایک بورڈ میٹنگ میں شرکت کی ہو۔ جے شاہ کو بی سی سی آئی نے بطور گنگولی متبادل ڈائریکٹر نامزد کیا ہوا ہے۔

آئی سی سی بورڈ 17 ڈائریکٹرز پر مشتمل ہے، اس میں 12 فل ممبر، 3 ایسوسی ایٹس نمائندے، ایک چیئرمین برکلے، ایک چیف ایگزیکٹیو جیف ایلرڈائس اور ایک غیرجانبدار خاتون ڈائریکٹر اندرا نوئی شامل ہیں، چیف ایگزیکٹیو کو ووٹ کا حق حاصل نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔