قومی اسمبلی سلامتی پالیسی پر آئندہ ہفتے بحث کرانے کا اعلان

وزیراعظم پارلیمانی لیڈرز کو اعتماد میں لیں، خورشید شاہ، کاپیاں پرنٹ کرکے تمام ارکان کودی جائیں،اسپیکر


Numainda Express February 27, 2014
سکھر، لاڑکانہ، شکار پور میں چوری 100 فیصد ہے، وزیرمملکت، وزیراعظم لہجہ دھیمارکھنے کاپیغام بھجواتے رہے، استعفیٰ دیں،اپوزیشن۔ فوٹو: فائل

اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ قومی سلامتی پالیسی پر آئندہ ہفتے ایوان میں مفصل بحث کرانے کااعلان کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ پالیسی کی کاپیاں پرنٹ کر کے تمام ارکان کوفراہم کی جائیں۔

بدھ کو وزیرداخلہ چوہدری نثارکی جانب سے قومی سلامتی پالیسی ایوان میں پیش کرنے کے بعداپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سلامتی پالیسی اور اس کی وضاحت نے مزید ابہام پیدا کردیاہے کہ حکومت اس سلسلے میں کوئی واضح فیصلہ نہیں کرسکی، وزیراعظم نے مذاکرات کی ناکامی پر اعتماد میں نہیں لیا،میں جانتا ہوں کہ کئی باتوں کوحساسیت کی وجہ سے عام نہیں جاسکتا، اس لیے وزیراعظم پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس بلائیں اور انھیں اعتماد میں لیں،وزیر اعظم ایک لیڈر کی حیثیت سے قوم کی رہنمائی کریں کیونکہ انھیں عوام نے بہت امیدوں کے ساتھ اس منصب پربراجمان کیا ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ملک کی بقا کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں، ہم کبھی بھی ایسا مطالبہ نہیں کریں گے جس سے ملک کی سلامتی اور جمہوریہت کو نقصان پہنچے کیونکہ یہ جمہورہت ہی ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم کوہماری بات سننا پڑتی ہے اور وزیر داخلہ کومجبور ہوکر اپنی وضاحت کرنی پڑتی ہے،میں پھر یقین دلاتا ہوں اپوزیشن ملکی مفاد کی خاطر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے حکومت سے تعاون کرے گی۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے قومی سلامتی پالیسی پر مفصل بحث کرائی جائے گی۔انھوں نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ پالیسی کے مسودے کی کاپیاں پرنٹ کرکے تمام ارکان کو دی جائیں،این این آئی کے مطابق پالیسی کامسودہ صوبائی حکومتوں کوبھی فراہم کرکے رائے طلب کی جائے گی۔دریں اثناوزیراعظم کی ایوان میں موجودگی کے دوران وزیرمملکت عابدشیر علی کی جانب سے ایک بار پھر سندھ میں بجلی چوری کے الزامات پراپوزیشن ارکان مشتعل ہوگئے ۔توجہ دلائو نوٹس اور وقفہ سوالات کے دوران جوابات دیتے ہوئے عابد شیرعلی نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ بجلی چوری سندھ میں ہو رہی ہے ، سکھر ، لاڑکانہ ، شکار پور اور لا کھی کے علاقوں میں چوری کی شرح 100 فیصد ہے، بجلی چور واپڈا کے عملے کو اغوا کرلیتے ہیں،پنجاب میں گیس اور بجلی کے چوروں کیخلاف کارروائی جاری ہے، رکن اسمبلی کیخلاف بھی چوری کا کوئی کیس ہے تو مقدمہ درج کر لیا گیاہے،ارکان پارلیمنٹ بجلی چوری روکنے میں معاونت کریں۔

پییلزپارٹی کے ارکان نے عابدشیر کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ بجلی چوری کی ذمے دار خود ان کی وزارت ہے ،وزیر مملکت اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔ تحریک انصاف کے اسدعمر نے کہا کہ عابد شیرکبھی سندھ فتح کرتے ہیں کبھی خیبر پختونخوا پر چڑھائی کردیتے ہیں ، بہتر ہے ان کو وفاقی وزیر بنادیا جائے ۔اسپیکر ایاز صادق نے برجستہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی سفارش آگے بھجوادوں گا۔این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے اسحاق ڈار، زاہد حامد اور سعد رفیق کے ذریعے عابدشیر علی کو دھیما لہجہ اپنانے کا پیغام بھجوایا۔ آن لائن کے مطابق وزیر اعظم اپوزیشن ارکان اور عابد شیر کے مابین نوک جھونک سے محظوظ ہوتے رہے اور مسکراتے رہے۔ ایوان نے فیڈرل کورٹ (تنسیخ) بل2013 کی اتفاق رائے سے منظوری دی جبکہ قانون و انصاف کمیشن آرڈیننس 1979 میں مزید ترمیم کرنے کے بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ بعد ازاں اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

مقبول خبریں