چڑیا گھر اور سفاری پارک 4 ہاتھیوں کی حالت ٹھیک نہ ہونے کا انکشاف

ماہرڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق ہاتھیوں کی سرجری اب تک نہیں ہوئی


کورٹ رپورٹر April 30, 2022
نورجہاں اورمدھوبالاکوکراچی چڑیاگھرمیں15گھنٹے پاؤںمیں زنجیریں ڈال کرکھڑارکھناجان لیواہوسکتاہے ۔ فوٹو : فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے چار افریقی ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق درخواست فوری سماعت کے لیے منظور کرلی۔

سندھ ہائیکورٹ میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے 4 افریقی ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 22 دسمبر 2021 کو غیر ملکی ڈاکٹر نے طبی رپورٹ دی۔

طبی رپورٹ کے مطابق ہاتھیوں کی سرجری پر اب تک کام شروع نہیں ہوا، ملیکہ، سونو، نور جہاں اور مدھو بالا کی صحت خطرے میں ہے، ملیکہ اور سونو کو سفاری پارک پنجرے میں رکھا گیا ہے، نور جہاں اور مدھو بالا کراچی چڑیا گھر میں قید ہیں۔ 14 سے 15 گھنٹے پاوں میں زنجیریں ڈال کر کھڑا رکھنا جان لیوا ہوسکتا ہے، مسلسل ایک جگہ کھڑا رکھنے سے گندگی اور غلاظت پیدا ہوتی ہے۔ گندگی اور غلاظت سے ہاتھیوں کے پاؤں میں بیماری پیدا ہوتی ہے، ہاتھیوں میں پاؤں کی بیماری موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

چڑیا گھر اور سفاری پاک میں جانوروں کے لیے بدترین ماحول ہے، خاص کر ملیکہ کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، ہاتھیوں کو پنجروں سے نکال کر کھلے ماحول میں رکھا جائے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ فوری سماعت کی درخواست منظور کرکے رپورٹ طلب کر لیتے ہیں۔

عدالت نے فوری سماعت سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کے ایم سی و دیگر سے مئی کے تیسرے ہفتے کے لیے جواب طلب کرلیا۔ جرمن ڈاکٹر فرینک گورٹز کی تیار کی گئی تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 28 اور 29 نومبر کو ہاتھیوں کا معائنہ کیا گیا،سفاری پارک میں رکھے دونوں ہاتھیوں کو خوارک کے مسائل درپیش ہیں۔

کراچی چڑیا گھر میں رکھے گئے دو ہاتھیوں میں دانتوں اور مسوڑوں کے مسائل ہیں، ہاتھیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت ہے، ہاتھیوں کو فوری پر طبی امداد اور اچھی صحت مند خوارک کی ضرورت ہے۔

اگر علاج میں تاخیر کی گئی تو ہاتھیوں کی زندگی کو خطرات ہوسکتے ہیں، تمام ہاتھیوں کو مستقل طور پر اچھا ماحول دیا جائے، معمول کا علاج اور بنیادی طبی معائنہ کرایا جائے، ہاتھیوں کا معائنہ کرنے والی ٹیم چار بین الاقوامی ڈاکٹرز اور ماہرین پر مشتمل تھی، ہاتھیوں کا جسمانی، رویے، غذا اور پاؤں کا معائنہ کیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں ہاتھیوں کی ہلاکت کی ایک بڑی وجہ پاؤں کی تکلیف ہے، چار ہاتھیوں کے الٹرا ساونڈ بھی کیے گئے ہیں، ہاتھی موٹاپے کا شکار ہیں اور انکا وزن بڑھا ہوا ہے، چاروں ہاتھیوں کے ٹشوز کا پانی بڑھا ہوا ہے، کراچی چڑیا گھر میں رکھے گئے دو ہاتھیوں کا ہیمو گلوبن کم ہے، مناسب ماحول اور توجہ نہیں دی جاتی 11 سال بعد الٹرا ساؤنڈ سے پتہ چلا ہاتھی سونو نر نہیں مادہ ہے۔ ہاتھیوں کے ناخن کاٹے گئے اور دانتوں کی بھی سرجری کی گئی ہے، ہاتھی ابھی بھی تکلیف میں ہیں۔

مقبول خبریں