جامعہ کراچی دھماکا چینی اساتذہ وطن روانہ ہو گئے

این ای ڈی اورجامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ بند،آن لائن تدریس کی تجویز پرغور


Safdar Rizvi May 17, 2022
این ای ڈی اورجامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ بند،آن لائن تدریس کی تجویز پرغور۔ فوٹو فائل

MADRID: جامعہ کراچی میں گزشتہ ماہ خود کش دھماکے کے بعد کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور این ای ڈی یونیورسٹی میں چینی زبان کی تدریس عملی طورپر(فزیکلی) بند ہوگئی ہے اور پاکستانی بچوں کو چینی زبان کی تعلیم دینے والے چینی اساتذہ اتوار کی شام سے اپنے وطن روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

ملک کے دیگر صوبوں میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ بھی چین روانہ ہو گئے ہیں اب پاکستانی طلبہ کو چینی زبان پڑھانے کے لیے آن لائن کلاسز اور امتحانات کی تجویز پر غور شروع کر دیا گیا ہے،کراچی میں مقیم 11 چینی اساتذہ اتوار کی سہ پہر این ای ڈی یونیورسٹی سے ایئرپورٹ کو روانہ ہوئے، جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے پاکستانی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان نے چینی اساتذہ کے پاکستان چھوڑنے کی تصدیق کردی ہے۔

''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے انتہائی غمگسار لہجے میں بتایا کہ چینی اساتذہ اور متعلقہ چینی حکام ہمارے رابطے میں تھے جو اتوار کی شام سے روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں انھوں نے بتایا کہ یہ پہلا مرحلہ ہے اب یہ طے ہونا ہے کہ ہمارے بچے کس طرح چینی زبان پڑھیں گے، اس کے لیے آن لائن کلاسز کی تجویز بھی ہے جبکہ ہمارے وہ پاکستانی اساتذہ جو اب چینی زبان سیکھ چکے ہیں ہماری کوشش ہے کہ ان کے ذریعے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں شروع کیا گیا بی ایس پروگرام آگے بڑھائیں۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں چینی زبان سیکھانے کے لیے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ 2013 میں قائم ہوا تھا اور یہ 9واں سال تھا جبکہ بی ایس پروگرام کے پہلے بیچ کو داخلہ دیا گیا تھا اس کے ساتھ ساتھ این ای ڈی یونیورسٹی نے اپنے تمام ڈسپلن میں چینی زبان کی تدریس 2 سیمسٹر کے لیے لازمی کردی تھی اور این ای ڈی یونیورسٹی میں ہر سیمسٹر میں بیک وقت ڈھائی ہزار کے قریب طلبہ چینی زبان پڑھتے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں