نیب کا ملزم گرفتار کرنے کا اختیار ختم،نااہلی مدت 5 سال کرنیکا فیصلہ

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 18 مئ 2022
بار ثبوت نیب پر ہوگا، وزیراعظم، وزراکے فیصلوں پر کارروائی نہیں ہوگی، مجوزہ ترامیم۔ فوٹو: نیٹ

بار ثبوت نیب پر ہوگا، وزیراعظم، وزراکے فیصلوں پر کارروائی نہیں ہوگی، مجوزہ ترامیم۔ فوٹو: نیٹ

لاہور: وفاقی حکومت نے نیب قوانین میں مجوزہ ترامیم پیش کرتے ہوئے بیوروکریسی اور سیاستدانوں کیخلاف نیب اختیارات تبدیل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے خورد برد کے نام پر نیب کارروائی کا طریقہ کار بدلنے کیلیے نیب آرڈیننس میں31 ترامیم تیار کرلی گئی ہیں جس کے تحت کرپشن کیسز میں نااہلی 10سال کے بجائے5 سال کیلیے ہوگی اور5 سال بعد الیکشن لڑا جاسکے گا، کرپشن کیس میں سزا پر اپیل کا حق ختم ہونے تک عوامی عہدے پر فائز رہا جا سکے گا۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترامیم میں نیب کا ملزم کو گرفتار کرنیکا اختیار ختم کر دیا گیا ہے اور اب عدالت کی منظوری سے نیب ملزم کو گرفتار کرسکے گی۔ 5 سال سے زیادہ پرانی ٹرانزیکشن یا اقدام کے خلاف نیب انکوائری نہیں کرسکے گا، بار ثبوت ملزم کے بجائے نیب پر ہوگا ورنہ انکوائری شروع نہیں ہوسکے گی۔

وزیر اعظم، کابینہ ارکان اورکابینہ کمیٹیوں کے فیصلوں پر نیب کارروائی نہیں کرسکے گا جبکہ زیرالتوا انکوائریاں اور انڈر ٹرائل مقدمات احتساب عدالت سے متعلقہ اتھارٹیزکومنتقل ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔