- موٹر وے پولیس اہل کار کو کچلنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
کراچی میں آگ سے متاثرہ سپر اسٹور کی عمارت مخدوش قرار، 170 فلیٹس خالی کروالیے گئے
کراچی: جیل چورنگی کے قریب رہائشی عمارت کے سپر اسٹور میں لگنے والی آگ کے باعث عارضی طور پر مخدوش قرار دی گئی عمارت کے 170 فلیٹوں کو خالی کروالیا گیا۔
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اسحاق کھوڑو نے رات گئے جیل چورنگی فلائی اوور کے قریب چیز ڈپارٹمینٹل اسٹور کا دورہ کیا اس موقع پر انھوں نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمارت کو عارضی طور پر مخدوش قرار دیدیا گیا ہے، آگ کی شدت بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے عمارت کے پلر اور اسٹرکچر بری طرح سے متاثر ہوا ہے اور اس وقت عمارت رہنے کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد عمارت کا ازسر نو معائنہ کیا جائیگا جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائیگا کہ عمارت کی اصل صورتحال کیا ہے، ڈی جی ایس بی سی اے نے بتایا کہ عمارت کے مختلف حصوں کو توڑنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ آتشزدگی کی وجہ سے عمارت کے اہم حصے شدید متاثر ہوگئے ہیں۔
فلیٹس خالی کروالیے گئے
جیل چورنگی پر واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور کے تہہ خانے میں قائم غیر قانونی گودام میں آتشزدگی سے پھیلنے والے دھوئیں نے وسیع علاقے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آگ پر 30گھنٹے گزرنے کے باوجود قابو نہ پایا جاسکا ہے۔ کشمیر روڈ، بہادر آباد، شرف آباد، خالد بن ولید روڈ، طارق روڈ اور شہید ملت روڈ تک کثیر منزلہ رہائشی و کمرشل عمارتوں اور کاروباری مراکز میں دن بھر دھواں بھرا رہا جس سے مکینوں اور کاروبار کرنیوالوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آتشزدگی کا شکار ہونے والی عمارت کے 170 فلیٹوں کو خالی کروالیا گیا تاہم اردگرد کی قریبی عمارتوں کے مکینوں کیلیے بھی دھوئیں کی وجہ سے اپنے اپارٹمنٹس میں وقت گزارنا مشکل ہوگیا متعدد گھرانے دھوئیں سے بچنے کے لیے اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہوگئے۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ دھوئیں میں مرچ مصالحوں کی دھانس اور خوردنی گھی تیل جلنے کی وجہ سے کثافت نے سانس کے نظام کو متاثر کیا ہے جبکہ آنکھوں میں سوزش کا سامنا ہے۔
عمارت سے نکلنے والے دھوئیں کے بادل دو اسکوائر کلومیٹر تک کے علاقے میں پھیلے رہے جیل چورنگی کے اطراف دھوئیں کی وجہ سے موٹرسائیکلوں، بسوں رکشوں اور نجی گاڑیوں میں گزرنے والے شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حد نگاہ بھی محدود رہی۔
دوسری جانب حسن اسکوائر سے جیل چورنگی کے اطراف ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہے جس کے باعث شہریوں کو دوہری اذیت سے گزرنا پڑرہا ہے۔
گزشتہ روز جیل چورنگی پر واقع 15 منزلہ رہائشی عمارت کے فرسٹ اور گراؤنڈ فلور پر سپر اسٹور میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ جیل چورنگی کے قریب آگ لگنے کے باعث ایک شخص جاں بحق
ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ آگ سپر اسٹور کے بیسمنٹ میں آگ لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی جبکہ عملے کی مدد سے لوگوں کو عمارت سے باہر نکالا۔
قبل ازیں ریسکیو حکام نے سپر اسٹور میں لگی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا تھا جبکہ 21 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی آگ پر مکمل قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔