- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
ڈالر کی پرواز کا تسلسل جاری، اوپن ریٹ 225 روپے پر آگئے
کراچی: سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں درآمدات زیادہ ہونے کے خطرات اور افراط ذر کی شرح ریکارڈ سطح تک پہنچنے کے باعث ڈالر کی پرواز کا تسلسل جمعہ کو بھی جاری رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ بڑھ کر 225روپے کی سطح پر آگئے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں درآمدی ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے سبب ڈالر کی قدر میں سارے دن تیزی دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1روپے 19پیسے کے اضافے سے 219روپے 79 پیسے کی سطح پر آگئے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 37پیسے کے اضافے سے 218.97روپے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3روپے کے اضافے سے 225روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے اگرچہ 1ارب 16کروڑ ڈالر موصول ہوگئے ہیں لیکن درآمدات کی مد میں ادائیگیوں کے دباؤ کے سبب ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا تسلسل بھی جاری ہے۔
اسی طرح سیلاب کی تباہ کاریوں سے معیشت کو 10 ارب ڈالر سے زائد کا ابتدائی تخمینہ لگایا جا رہا ہے اور ان تباہ کاریوں سے معیشت کو درپیش چیلنجز روپیہ کی قدر کو متاثر کر رہے ہیں۔ سیلاب سے آبادیوں کے علاوہ گندم، کپاس، سبزیوں اور پھلوں کی فصلیں بہہ گئی ہیں جس کی وجہ سے ذرمبادلہ کے اخراجات بڑھ گئے ہیں اور ڈالر کی رسد دوبارہ متاثر ہونے کا اندیشہ لاحق ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں طلب ورسد پر مبنی ایکس چینج ریٹ کا تسلسل برقرار ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ فورسز ڈالر سمیت دیگر غیرملکی کرنسیوں کی قدر کا تعین طلب ورسد کے تناسب سے کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔