- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
ابتدائی مرحلے میں تشخیص سے چھاتی کا کینسر قابل علاج ہے
کراچی: پنک ربن پاکستان نے اکتوبر میں چار ہفتوں پر مشتمل ’’پنک توبر قومی آگاہی مہم‘‘ کا آغاز کردیا۔
اکتوبر چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے مہینے کے طور پر جانا جاتا ہے جس میں نچلی سطح سے لے کر پالیسی سازوں تک ہر کسی کو شامل اس مہم کا حصہ بنایا جاتا ہے چیف ایگزیکٹو افسرپنک ربن عمر آفتاب نے کہا کہ ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر چھاتی کے کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہو جائے تویہ قابل علاج ہے جس سے مریضوں میں بقاکی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے۔
چھاتی کے کینسر کی اہمیت کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کے لیے پہلے ہفتے کو قومی روشنی کا ہفتہ قرار دیا گیا ہے جس میں سیکڑوں عمارتوں اور مشہور مقامات کو روشنی کے ذریعے گلابی رنگ میں تبدیل کیا جائے گا جس سے عوام کو یہ پیغام ملے گا کہ چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی دینے سے ہزاروں جانیں بچ سکتی ہیں،مہم کا دوسرا ہفتہ میموگرام (چھاتی کے کینسر کی تشخیص کا مخصوص ٹیسٹ)کی اہمیت کو اجاگر کرے گا یہ بات قابل ذکر ہے کہ خواتین اور لڑکیاں صحت مند طرز زندگی سے کینسر کے 40 فیصد خطرات کو کم کرسکتی ہیں۔
تیسرے ہفتے کینسر سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی کے لیے احاطہ کیاجائے گا ،پنکتوبر مہم کے آخری ہفتے میں چھاتی کے کینسر میں مبتلا نوجوان لڑکیوں پر فوکس کیا جائے گا، بیماری کا سامنا کرنے والے اور اپنی معمول کی زندگی میں واپس آنے کی کوشش کرنے والے مریضوں اور کینسر سے صحت یاب ہونے والے کی مدد کی جائیگی۔
عمر آفتاب کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان کا پہلا وقف شدہ بریسٹ کینسر اسپتال تکمیل کے مرحلے میں ہے جو چھاتی کے سرطان کے مریضوں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرے گا تاہم اس اسپتال کا آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) مکمل طور پر فعال ہے اور تمام خواتین کو مشاورت اور الٹراساؤنڈ ٹیسٹ مفت فراہم کررہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔