- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
- سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
- لاہور؛ نوبیاہتا دلہن کی فلیٹ سے پھندا لگی لاش برآمد
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ
- تجارتی خسارے میں 17 فیصد کمی، برآمدات 9.10 فیصد بڑھیں
- پاکستان کا پہلا قمری خلائی مشن آج چین سے لانچ ہوگا
- میگا ایونٹ سے قبل پاکستانی بالنگ لائن کی تعریفیں ہونے لگیں
- مکارم اخلاق
- مستحکم ازدواجی زندگی مگر کیسے۔۔۔۔۔!
- کوہلی کو پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
عمران خان نے لاہورمیں حکومت سے ملاقات کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا
کالا شاہ کاکو: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبروں میں کوئی صداق نہیں ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ لاہورمیں میری (حکومت سے) ملاقات کی خبریں محض افوا ہیں اور لاہور واپسی صرف اس لیے کہ وہ قریب تھا کیونکہ ہم پہلے ہی فیصلہ کرچکے ہیں کہ رات کے اوقات میں لانگ مارچ جاری نہیں رکھیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ’گزشتہ 6 ماہ سے صرف ایک مطالبہ ہے کہ صاف و شفاف انتخابات کرائے جائیں اور اگر مذاکرات ہوئے تو صرف یہ ہی ایک مطالبہ ہوگا مگر مجھے نہیں لگتا کہ زرداری اور نواز شریف انتخابات پر مانیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مذاکرات کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ نئے الیکشن کی تاریخ پر ہی بات چیت ہوگی۔؎
For all those spreading rumours about my mtg in Lahore, the reason we returned was bec Lahore was closer & we had already decided not move at night. The only demand I have had for 6 mths is date for early fair & free elections. That will be the ONLY demand if talks are to be held
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 29, 2022
خیال رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور مذاکرات سے متعلق خبریں زیر گردش تھیں اور اس حوالے سے رات میں پنجاب کے دارالحکومت میں اہم بیٹھک کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا تھا جس میں عمران خان کی شرکت متوقع تھی۔
مزید پڑھیں: لانگ مارچ؛ حکومت نے پی ٹی آئی سے بات چیت کیلیے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے تردید کے باوجود دونوں فریقین میں لانگ مارچ کے حوالے سے بات چیت کا آغاز ہوگیا ہے۔
علاوہ ازیں عمران خان کالا شاہ کاکو سے لانگ مارچ چھوڑ کر لاہور روانہ ہوگئے جہاں رات میں اہم ترین بیٹھک اور بڑی سیاسی پیشرفت کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا دوران حراست تشدد کے واقعات پر چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ
قریبی ذرائع نے لاہور روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے لانگ مارچ سے لاہور روانگی اور میٹنگ کے حوالے سے اہم رہنماؤں کو آگاہ کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دوسرے روز کا لانگ مارچ مقررہ مقام سے پہلے ختم
واضح رہے کہ شیڈول کے مطابق پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو آج کامونکی کے مقام پر ختم ہونا تھا تاہم اُسے فیروز والا سے تھوڑی دور جاکر اچانک ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ عمران خان کل لانگ مارچ کا دوبارہ مریدکے سے آغاز کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔