- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
حکومت کا بلا جواز ڈالر کی خریداری کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے امریکی کرنسی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے اضافی ڈالر خریدنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکسچینج کمپنیز کے نمائندوں کا اجلاس ہوا، جس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے عوامل کا جائزہ لیا گیا اور اس کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی خریداری میں ملوث بینک کو کسی صورت بھی رعایت نہیں دی جائے گی، ڈالر کی حقیقی قیمت 200 روپے سے کم ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، جلد ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا نظر آئے گا۔
مزید پڑھیں: رواں ہفتے دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ مزید کمزور ہوگیا
انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح معاشی صورت حال کو بہتر کرنا ہے، معاشی صورت حال کی بہتری کے بعد دیگر مسائل پر توجہ دیں گے، ہمارے دور میں معاشی صورت حال بہتر ہوئی، ڈالر کو کنٹرول کیا اور شرح سود بھی سنگل ڈیجٹ میں تھی۔
اجلاس میں وزیر خزانہ کو سیکریٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز نے مختلف تجاویز پیش کیں
سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز نے وزیر خزانہ کو تجویز دی کہ امپورٹ کو ایکسپورٹ کے ساتھ منسلک کردیا جائے، ایک لاکھ ڈالر کی برآمدات کیلیے دو لاکھ ڈالر کا مال کلیئر کیا جائے، کمرشل امپورٹرز کو درآمدات کی اجازت نہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر 6 بینکوں پر جرمانہ عائد کردیا
انہوں نے مزید کہا کہ ایکسچینج کمپنیز کو ایکسپورٹ انڈسٹری کا درجہ دیا جائے، ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارتی پالیسی کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔