عمران خان کو قتل کرنا چاہتا تھا، ملزم کا اعترافی بیان

نعمان شیخ  جمعرات 3 نومبر 2022
فوٹو ایکسپریس نیوز

فوٹو ایکسپریس نیوز

وزیرآباد: چیئرمین پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والے شخص نے عمران خان کے قتل کی منصوبہ بندی کا اعتراف کرلیا، حملہ آور کی ویڈیو منظرعام پر آگئی، جس کا وزیراعلیٰ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سمیت تھانے کے تمام اہلکاروں کو معطل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملہ کرنے والے شخص کو پنجاب پولیس نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جہاں سے پولیس نے ملزم کا اعترافی ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔

حملہ آور نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ اس نے صرف عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔

ملزم نے پولیس حراست میں کہا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا، اذان کے دوران ڈیک چلا رہا تھا، انہیں وجوہات کی بناء پر عمران خان کو مارنے کا فیصلہ کیا کیوں کہ میرے ضمیر نے یہ چیزیں گوارہ نہیں کیں۔

ملزم کے بیان میں تضاد پایا جاتا ہے کیوں کہ ملزم ایک جانب کہتا ہے کہ عمران خان کے قتل کا فیصلہ اچانک کیا اور فائرنگ کردی جب کہ دوسری جانب ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ جب لانگ مارچ کا لاہور سے آغاز ہوا تب ہی عمران خان کے قتل کا منصوبہ بنالیا تھا۔

ملزم نے بتایا کہ فائرنگ کرنے پر کسی حمایت حاصل نہیں، نا وقوعہ کے وقت اس کے ساتھ کوئی موجود تھا۔

ملزم نے پولیس حراست میں بیان دیا کہ میں گھر سے اکیلا ہی نکلا تھا، پھر لانگ مارچ کے قریب ماموں کی دکان پر بائیک کھڑی کرکے جائے وقوعہ پر پہنچا اور عمران خان پر فائرنگ کردی۔

پولیس نے ملزم کی شناخت ظاہر کردی

پولیس ذرائع نے حملہ آور کی شناخت ظاہر کردی ہے، فائرنگ کرنے والے شخص کا نام محمد نوید ہے جو وزیرآباد کے علاقے سودھراں کا رہائشی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سے پسٹل اور دو خالی میگزین برآمد ہوئے ہیں۔

ویڈیو جاری کرنے والا ایس ایچ او عملے سمیت معطل

وزیراعلیٰ پنجاب نے فائرنگ کرنے والے ملزم کا ویڈیو بیان لیک کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت سارے عملے کو معطل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالہٰی نے فائرنگ کرنے والے ملزم کا وڈیو بیان لیک کرنے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس کو غیر ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی ہدایت کردی۔

وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے بیان لیک کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت سارے عملے کو معطل کر دیا۔

چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ تھانے کے تمام عملے کے موبائل قبضے میں لے لئے گئے، موبائل فونز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر قیادت منعقدہ ہنگامی اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، شفقت محمود، ایم پی اے حافظ عمار یاسر، اختر ملک، میاں محمود الرشید، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی محمد خان بھٹی، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او لاہور اور متعلقہ حکام شریک تھے۔

مزید پڑھیں : لانگ مارچ میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ، ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی

خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر آباد میں اولڈ کچہری چوک پر لانگ مارچ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 8 افراد زخمی جب کہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ سینیٹر فیصل جاوید،عمرڈار،احمد چھٹہ کوبھی گولیاں لگی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔