پاکستان سمیت صرف تین ملکوں میں پولیو وائرس موجود ہے

ایڈیٹوریل  جمعـء 28 مارچ 2014
 عالمی ادارہ برائے صحت کے ایک آزاد کمیشن نے جنوب مشرقی ایشیا کے11 ممالک کو پولیو سے پاک قرار دیدیا فوٹو:فائل

عالمی ادارہ برائے صحت کے ایک آزاد کمیشن نے جنوب مشرقی ایشیا کے11 ممالک کو پولیو سے پاک قرار دیدیا فوٹو:فائل

عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک آزاد کمیشن نے جنوب مشرقی ایشیا کے11 ممالک کو پولیو سے پاک قرار دیدیا ہے۔ ان میں بھارت سمیت خطے کے دس دیگر ممالک شامل ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان، اس کا شمال مغربی پڑوسی ملک افغانستان اور ایک افریقی ملک نائجیریا یہ تین ممالک ایسے ہیں جن میں پولیو کا وائرس پایا جاتا ہے۔ صحت کے عالمی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ بھارت میں پچھلے تین برسوں میں پولیو کا کوئی نیا مریض سامنے نہ آنے کے بعد اب دنیا کا 80 فیصد حصہ دائمی معذوری پیدا کرنے والے اس انتہائی مہلک مرض سے پاک ہو گیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سوا پورے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے سے اس مرض کا خاتمہ کر دیا گیا ہے مگر پاکستان، افغانستان اور نائجیریا میں پولیو کا وائرس اب بھی موجود ہے اور بچوں کو اپاہج بنا رہا ہے۔ پولیو فری قرار دیے جانے والے ان ممالک میں بھارت، سری لنکا، انڈونیشیا، نیپال، برما، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، تھائی لینڈ، مشرقی تیمور اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ جہاں تک پاکستان میں پولیو کے جاری رہنے کا تعلق ہے تو اس کی بنیادی وجہ پولیو ویکسی نیٹروں پر انسداد پولیو مہم کے دوران مخالفین کی طرف سے جان لیوا حملے ہیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ پاکستان کے لیے ندامت اور شرمندگی کا باعث ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں لاقانونیت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے والے اہلکار اور ان کے محافظ محفوظ نہیں ہیں‘ اس سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بری طرح مجروح ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔