- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
پاکستان سمیت صرف تین ملکوں میں پولیو وائرس موجود ہے
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک آزاد کمیشن نے جنوب مشرقی ایشیا کے11 ممالک کو پولیو سے پاک قرار دیدیا ہے۔ ان میں بھارت سمیت خطے کے دس دیگر ممالک شامل ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان، اس کا شمال مغربی پڑوسی ملک افغانستان اور ایک افریقی ملک نائجیریا یہ تین ممالک ایسے ہیں جن میں پولیو کا وائرس پایا جاتا ہے۔ صحت کے عالمی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ بھارت میں پچھلے تین برسوں میں پولیو کا کوئی نیا مریض سامنے نہ آنے کے بعد اب دنیا کا 80 فیصد حصہ دائمی معذوری پیدا کرنے والے اس انتہائی مہلک مرض سے پاک ہو گیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سوا پورے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے سے اس مرض کا خاتمہ کر دیا گیا ہے مگر پاکستان، افغانستان اور نائجیریا میں پولیو کا وائرس اب بھی موجود ہے اور بچوں کو اپاہج بنا رہا ہے۔ پولیو فری قرار دیے جانے والے ان ممالک میں بھارت، سری لنکا، انڈونیشیا، نیپال، برما، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، تھائی لینڈ، مشرقی تیمور اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ جہاں تک پاکستان میں پولیو کے جاری رہنے کا تعلق ہے تو اس کی بنیادی وجہ پولیو ویکسی نیٹروں پر انسداد پولیو مہم کے دوران مخالفین کی طرف سے جان لیوا حملے ہیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ پاکستان کے لیے ندامت اور شرمندگی کا باعث ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں لاقانونیت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے والے اہلکار اور ان کے محافظ محفوظ نہیں ہیں‘ اس سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بری طرح مجروح ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔