- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
جامعہ کراچی میں نیا بننے والا پرائمری اسکول غیر فعال
کراچی: جامعہ کراچی میں وسیع و عریض رقبے پر پرشکوہ عمارت میں قائم پرائمری اسکول میں آج تک ایک بھی کلاس نہیں ہوسکی جب کہ بہترین فرنیچر اور تمام ضروریات تعلیم سے آراستہ اس عمارت کو مکڑی کے جالوں اور دیمک نے گھیر رکھا ہے۔
بہتر تعلیم اور پیشہ ورانہ کامیابی کے لیے ڈیڑھ سال پہلے پرائمری اسکول کا دھوم دھام سے افتتاح کیا گیا تھا جس کو افتتاح کے بعد تالا لگ گیا۔
سرداریاسین ملک نے اسکول کی عمارت جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے حوالے کی تھی، سردار یاسین ملک اسکول جامعہ کراچی کے اساتذہ اور عملے اور شہر بھر کے بچوں کے لیے بنایا گیا تھا۔
اسکول 6 ایکڑ اراضی پر بنایا گیا ہے پرائمری کی سطح سے شروع ہونے والے اس اسکول میں وقتاً فوقتاً توسیع کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔
افتتاح کے وقت وائس چانسلر نے کہا تھا کہ اسکول کی متعلقہ اتھارٹی سے اسکول کی رجسٹریشن کرانے کے بعد ماہرین تعلیم اور اس شعبے کا تجربہ رکھنے والے افراد پر مشتمل ایک مینجمنٹ بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو تاحال التوا کا شکار ہے۔
اسکول کا نیا فرنیچر ، ڈیسک ، کرسیاں مٹی کی تہہ جمنے سے خراب ہوتی جارہی ہیں صفائی نہ ہونے کے باعث دیمک بھی لگ چکا ہے۔
اسکول میں 2 آفس، تین واش رومز ،ایک اسٹور روم، کینٹین اور 14 کلاسز ہیں دو منزلہ عمارت کی کوئی دیکھ بھال کرنے والا نہیں ہے ۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے بتایا کہ ایڈوائزری بورڈ سے بات چیت کرکے ہمارا ارادہ ہے کہ جنوری میں ہم اسکول کا افتتاح کرکے تعلیمی سیشن شروع کریں۔
کراچی یونیورسٹی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اور رکن سینڈیکیٹ ڈاکٹر حسان اوج نے بتایا کہ جامعہ ہمیشہ اکیڈمک، گریجویشن اور تحقیقی کام کے لیے ہوتی ہے۔
جامعہ کراچی کے ملازمین 200 بھی نہیں ہیں سب ملازمین اپنے بچوں کو اچھے اسکولوں میں پڑھاتے ہیں اس اسکول کا خاص فائدہ نہیں ہوگا۔
ڈاکٹر اوج نے کہا کہ جامعہ کراچی کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے ایسے ٹریننگ پروگرام شروع کرائے جائیں جو جامعہ کیلیے آمدنی کا ذریعہ بنے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔