- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
رضوان نے تیز کرکٹ میں سلو بیٹنگ کی وجہ بتادی

ہر ٹیم مجھ سے ٹی 20 میں وکٹ پر ڈٹے رہنے کا تقاضا کرتی ہے، وکٹ کیپر بیٹر۔ فوٹو: کرک وک
کراچی: محمد رضوان نے تیز کرکٹ میں سلو بیٹنگ کی وجہ بتادی۔
پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان ان دنوں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کومیلا وکٹورینز کی نمائندگی کررہے ہیں، اکثر ان پر کمتر اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے اعتراض بھی کیا جاتا ہے مگر اب انھوں نے اس کی وجہ بھی بتادی۔
ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں رضوان نے کہا کہ جب بھی کوئی میری خدمات حاصل کرے تو اس کا تقاضا ہوتا ہے کہ میں پچ پر ڈٹا رہوں، مختصر فارمیٹ میں اینکر کا کردار ادا کرنا کافی مشکل ہوتا ہے اور بعض اوقات تو یہ شرمندگی کا باعث بھی بن جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب بھی کوئی لیگ ٹیم میری خدمات حاصل کرے تو اس کا مطالبہ یہی ہوتا ہے کہ جس طرح پاکستان ٹیم میں کھیلتا ہوں ویسے ہی ان کی جانب سے بھی کھیلوں، میں ہمیشہ ہی کنڈیشنز اور حریف کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں اور اس میں وقت لگتا ہے۔
رضوان نے کہا کہ ٹی 20 میں ہر کوئی چوکے چھکے پسند کرتا ہے، مجھ سے بھی شائقین یہی توقع رکھتے ہیں کہ 35، 45 بالز پر 60، 70 رنز اسکور کروں مگر میرے لیے میچ جیتنا ہمیشہ ہی زیادہ اہم ہوتا ہے، آپ کو صورتحال کا تجزیہ کرنا پڑتا ہے، اسکور بورڈ پر ایک نظر رہتی ہے کہ ٹیم کو کس چیز کی ضرورت ہے، میں ہمیشہ ہی ٹیم کی ضرورت کو مدنظر رکھ کر کھیلتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ ٹی 20 میں بھی آپ کو سنبھل کر کھیلنے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اس وقت جب حریف سائیڈ وکٹیں اڑانے کی کوشش میں ہو، جب 1،2 جلد وکٹیں گرجائیں تو آپ کو محتاط ہونا پڑتا ہے لیکن جیسے ہی آپ دیکھیں کہ ٹیم کو جارحانہ شاٹس کی ضرورت ہے تو پھر اسی کی کوشش کرتے ہیں، میرے نزدیک صورتحال کا درست تجزیہ ہی سب سے اہم اور اکثر میں اس میں کامیاب رہتا ہوں۔
یاد رہے کہ 30 سالہ رضوان نے 2015 میں ٹی 20 ڈیبیو کیا اور اب تک 2635 رنز بناچکے ہیں، اس میں ناقابل شکست 104 رنز کی بڑی اننگز بھی شامل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔