- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
ڈالر بیک فٹ پر آگیا، انٹربینک ریٹ 276 روپے سے نیچے آگئے
کراچی: حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی تمام شرائط تسلیم کیے جانے سے قرض پروگرام کی ممکنہ بحالی اور دوست ممالک سے بھی مالیاتی تعاون کی توقعات پر پیر کو ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 276 روپے سے نیچے آگئے تاہم اوپن ریٹ اتار چڑھاؤ کے باوجود مستحکم رہے۔
کاروبار کے ابتدا میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 2.54 روپے کی کمی سے 274.03 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1.28 روپے کی کمی سے 275.29 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 4 روپے کی کمی سے 279 روپے کی سطح پر آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 283 روپے پر مستحکم رہ کر بند ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بعض نکات پر حکومت سے اختلاف کے باوجود مذاکرات کا تسلسل جاری ہے اور یہ اطلاعات بھی زیر گردش ہیں کہ قرض پروگرام بحال ہونے کی صورت میں ڈالر کے شرح مبادلہ کی ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔
اس وجہ سے وہ ایکسپورٹرز جنہوں نے اپنی زرمبادلہ میں موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کو روک رکھا انہوں نے اپنی برآمدی ترسیلات تیزی کے ساتھ مارکیٹ میں کیش کرانے پر توجہ مرکوز رکھی جس سے ڈالر تنزلی کا شکار ہوا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 275 روپے کے ساتھ اپنی تکنیکی سطح پر آگیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے جاری مذاکرات میں آئی ایم ایف کی ہر شرط قبول کرنے کی آمادگی سے یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ ڈالر کی قدر اب مزید بڑھنے کے بجائے بتدریج نچلی سطح پر آئے گی جس کی وجہ سے ڈالر کا ذخیرہ کرنے والے مارکیٹ میں ڈالر کیش کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن ضرورت مند امپورٹرز کی جانب سے ڈالر کی ڈیمانڈ برقرار ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔