- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- گونگا بچہ کیوں پیدا کیا؛ طعنوں پر ماں نے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
- جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ، تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی منسوخی کا مطالبہ
- مئی اور جون میں ہیٹ ویو کا الرٹ؛ جنوبی پنجاب اور سندھ متاثر ہونگے
روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
روسی ایجنسی فیڈرل سیکیورٹی سروس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوان گرشکووک کو یکاترنبرگ کے شہر ارل ماؤنٹینز سے خفیہ معلومات حاصل کرنے کے شبہے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فیڈرل سیکیورٹی سروس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایوان گرشکووک رشین ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس کے ایک شعبے کی سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
ایوان گرشکووک کا تعلق وال اسٹریٹ جرنل سے ہے، وہ ادارے کے ماسکو میں واقع بیورو سے یوکرین جنگ، روس میں ہونے والی پیش رفتوں اورا س سے جڑے موضوعات کی کوریج کررہے تھے۔
فیڈرل سیکیورٹی سروس نے یہ نہیں بتایا کہ ایوان کو کب حراست میں لیا گیا۔ اگر ایوان گرشکووک پر جاسوسی کے الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 20 سال تک کی قید ہوسکتی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ایف ایس بی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے رپورٹر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سرد جنگ کے بعد ایوان گرشکووک پہلے امریکی صحافی ہیں جنہیں روس نے گرفتار کیا ہے۔
ایوان گرشکووک کی گرفتار پر ذرائع ابلاغ کی آزادی کے لیے کام کرنے والے ادارے اور صحافی آواز بلند کررہے ہیں۔ صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے ایوان گرشکووک کی گرفتاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔