کراچی سانحہ 10 سالہ بچہ ماں کی لاش جھنجھوڑ کر اٹھانے کی فریاد کرتا رہا

متوفیہ اپنے بچوں کے لیے عید پر نئے کپڑوں کے لیے امدادی رقم حاصل کرنے گئی تھی لیکن بھگدڑ میں اپنی جان کی بازی ہار گئیں


Staff Reporter March 31, 2023
—فائل فوٹو

کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں زکوۃ تقیسم کے وقت بھگڈر میں زندگی کی بازی ہارنے والی خاتون کا 10 سالہ بیٹا ماں کی لاش کو جھنجھوڑ کر گھر جانے کی فریاد کرتا رہا۔

سائٹ ایریا میں امدادی رقم حاصل کرنے والوں میں بھگدڑ مچنے سے زندگی کی بازی ہارنے والی نسیم بیگم بھی شامل تھی جو اپنے بچوں کے لیے عید پر نئے کپڑوں کے لیے امدادی رقم حاصل کرنے گئی تھی لیکن بھگدڑ میں وہ اپنی جان سے ہی چلی گئی۔

نسیم بیگم کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی جہاں اس کی لاش کے ساتھ اس کا شوہر شاہد علی اور 10 سالہ کا بیٹا بلک بلک کر روتے ہوئے دکھائی دیئے اس موقع پر رقت انگیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

متوفیہ کا بیٹا اپنی ماں کو جھنجھوڑ کر کہتا رہا کہ امی اٹھو گھر چلو آپ اٹھ کیوں نہیں رہی، امی جان ہم کو کپڑے نہیں چاہیے آپ اٹھ جائیں گھر چلیں۔ اس موقع پر متوفیہ کے شوہر شاہد علی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ رکشا چلاتا ہے اور میری بیوی نے کہا کہ آج کمپنی میں امدادی رقم ملے گی اس سے بچوں کے لیے عید کے نئے کپڑے خرید لیں گے۔

شاہد نے بتایا کہ اس نے بیوی کو منع کیا تھا کوئی بات نہیں اللہ بہتر کریگا میں کام کر رہا ہو بچوں کے نئے کپڑوں کے لیے کچھ نہ کچھ بندوبست ہوجائیگا لیکن بیوی مجھ سے اصرار کرتی رہی مجھے 100 روپے کرایہ دیدو محلے کی اور بھی خواتین وہاں پر جا رہی ہے میں ان کے ساتھ جلدی واپس آجاؤںگی۔

شاہد نے مزید بتایا کہ وہ بیوی کی ضد کے آگے مجبور ہوگیا جس کے بعد میری بیوی اپنے ساتھ ایک بیٹا اور بیٹی کو بھی ساتھ لے گئی اور جب بھگدڑ مچی تو میری بیوی کو کرنٹ لگا جس سے وہ ہلاک ہوگئی جبکہ میری بیٹی معمولی زخمی ہوئی لیکن میرا بیٹا محفوظ رہا۔

واقعہ کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد وہاں پر قیامت کے مناظر تھے ہر جانب سے چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور موقع پر موجود ہر آنکھ اشکبار تھی ایک شخص اپنی 10 سالہ بیٹی کی لاش دیکھ کر بے ہوش ہوگیا اس کی ماں زار و قطار روتی رہی تھی۔

عباسی شہید اسپتال کے مردہ خانہ میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی جو اپنے پیاروں کی جدائی میں بلک بلک کر رو رہے تھے جنھیں دیگر افراد تسلیاں دیتے ہوئے بھی دکھائی دیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں