- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
مہنگائی کا طوفان آنیوالے دنوں میں تمام ریکارڈ توڑ دیگا
اسلام آباد: حکومت نے ہفتے کے روز کہا ہے آنے والے دنوں میں مہنگائی38 فیصد تک بڑھ سکتی ہے جب کہ مہنگائی کا طوفان ملک کا سابقہ بلند ترین ریکارڈ توڑ سکتا ہے۔
مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی مہنگائی کی توقعات پر قابو نہیں پا سکی۔ اس ضمن میں وزارت خزانہ نے کہا کہ “اپریل 2023 کے لیے افراط زر 36% سے 38% کی حد میں رہنے کی توقع ہے۔
دسمبر 1973 میں پاکستان میں مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح 37.8 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، جسے مہنگائی کی حالیہ لہر نے جلد ہی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح35.4 فیصد تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ مرکزی بینک کی پالیسیاں بھی مدد نہیں کر رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے باعث حکومت کو بجٹ کی تیاری میں مشکلات کا سامنا
وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزر ونگ کی طرف سے تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ریکارڈ 21 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ مہنگائی کی شرح سستی سطح پر آنے میں وقت لگے گا۔ اگلے مالی سال کے لیے، حکومت نے اوسطاً 20 فیصد افراط زر کی شرح کا تخمینہ لگایا ہے۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ “آئی ایم ایف کی کامیابی سے تکمیل یہ پروگرام زیادہ سرمائے کی آمد کو راغب کرنے، شرح مبادلہ میں مزید استحکام اور افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق وزارت خوراک کے تخمینے کے مطابق اس سال29 ملین میٹرک ٹن گندم دستیاب ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔