ڈالر کی قیمت کہاں جاکر رکے گی اس بارے میں کوئی نہیں بتا سکتا مفتاح اسماعیل
ملک میں مہنگائی 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے، سابق وزیر خزانہ کی ایکسپریس نیوز سے گفتگو
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت کہاں جاکر رکے گی اس بارے میں بتانا مشکل ہے مگر روپے کی قدر کم ہونے سے ملک میں مہنگائی کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی کراچی کے نجی ہوٹل میں ایکسپریس نیوز سے خصوصی کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے ہم نے بھی گرفتاریوں کا سامنا کیا لیکن کوئی جلاؤ گھیر او نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کہاں رکے گا یہ بتانا مشکل ہے اور موجودہ صورت حال کے پیش نظر ابھی کوئی بھی یہ بتا نہیں سکتا کیونکہ روپے کی قدر مستحکم نہیں ہے۔ ملک میں مہنگائی 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھی جیل میں رہے ہیں 5 ماہ جیل میں 50 دن نیب نے مجھے حراست میں رکھا کھبی ہمارے دل میں پارٹی چھوڑنے کا خیال نہیں آیا مسلم۔لیگ ن کے کئی رہناوں کو جیل میں ڈالا کسی نے پارٹی نہیں چھوڑی ہماری لیڈر شپ گرفتار ہوئی کسی نے ایسا اعلان نہیں کیا مجھے تو حیرت ہوتی ہے کہ تحریک انصاف والے باتیں بڑی کرتے تھے لیکن ایک دو دن جیل اور صعوبتیں برداشت نہیں کر پارہے جبکہ ان کو عدالتی سپورٹ بھی لیکن اس کے باوجود پارٹی چھوڑ چھوڑ کر جارہے ہیں۔ نو مئی سیاہ دن تھا جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
مزید پڑھیں: اوپن مارکیٹ میں ڈالر 308 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ نیب نے عمران کو بلایا تھا عمران خان سےسوال پوچھا گیا کہ ساٹھ ارب کسی کو آپ نے دے دئیے آپ جواب دے دیتے لیکن اس پر پورے ملک جلاو گھیراو شروع کردیا گیا جبکہ مجھے، شاہد خاقان کو بلایا گیا گرفتاری ہوئی کیا کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی اور ہمارے پاس قانونی کاغذات بھی پورے تھے کوئی مسئلہ نہیں تھا لیں پھر بھی ہمیں گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب ہم رہائی سے باہر آئے کیا ہم نے واپس آکر نیب پر پیٹرول بم مارے، جناح ہاؤس کور کمانڈر ہاؤس جلا دیا ، یہ کیا سیاست ہے کہ جناح ہاؤس تو جلادیا گیا اب مزار ہی رہ گیا سب تو آپ نے جلا دیا یہ قوم کو قبول نہیں ہے۔