- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
سویلین کا فوجی ٹرائل؛ حکومت کی سپریم کورٹ کو 6 یقین دہانیاں
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس کی آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں کے خلاف دائر درخواستوں کے خلاف دلائل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کو چھ یقین دہانیاں کرائی ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ تفتیش کے دوران بادی النظر میں زیر حراست ملزمان کے خلاف سزائے موت یا عمر قید کا کوئی الزام نہیں، اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ تاحال کسی ملزم کے خلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا آغاز نہیں ہوا۔
اگر کسی ملزم کے خلاف ٹرائل شروع ہوتا ہے تو عدالت کو پیشگی آگاہ کیا جائے گا،اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ زیر حراست ملزمان کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت ہوگی، اٹارنی جنرل نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ گرفتار ملزمان کے اہلخانہ اور وکلا ٹیم کو ٹرائل دیکھنے کی اجازت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتیں؛ حکومت نے ملزمان کو اپیل کا حق دینے سے متعلق ایک ماہ کی مہلت مانگ لی
حکم نامے کے مطابق ٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ فوجی عدالتوں میں ملزمان کے خلاف شواہد عام کریمنل عدالتوں پر لاگو قانون کے مطابق ریکارڈ ہوں گے،اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ فوجی عدالتوں کے فیصلوں میں ان کی وجوہات بھی لکھی جائیں گی۔
حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل کے حق کے لیے وفاقی حکومت سے ہدایات لینے کے لیے مہلت طلب کی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ملزمان کے خلاف شواہد ریکارڈ کرنے اور فیصلوں کی وجوہات کے نکات پر عدالت کو آگاہ کریں گے۔ کیس کی آئندہ سماعت یکم اگست کو ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔