سہ فریقی اجلاس پاکستان نے افغان صدارتی انتخاب کیلئے سیکیورٹی تعاون کا وعدہ کر لیا

جنرل راحیل،افغان آرمی چیف جنرل شیر،ایساف کمانڈرجوزف ڈنفورڈکی شرکت،رابطوں،تعاون میں اضافہ پرغور


News Agencies/Net News May 20, 2014
جنرل راحیل،افغان آرمی چیف جنرل شیر،ایساف کمانڈرجوزف ڈنفورڈکی شرکت،رابطوں،تعاون میں اضافہ پرغور فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان، افغانستان اور ایساف کا سہ فریقی اجلاس پیر کو کابل میں افغان وزارت دفاع میں منعقد ہوا ۔

جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف ، افغان چیف آف جنرل اسٹاف جنرل شیر محمد کریمی اور ایساف کمانڈر جنرل جوزف ڈنفورڈ نے شرکت کی ۔ اجلاس میں افغانستان کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال، اتحادی فوج کے انخلا کے نتیجے میں سیکیورٹی کی ذمے داریاں افغان نیشنل فورسز کو منتقلی ، پاک افغان سرحد کیساتھ مربوط انتظامات کے حوالے سے پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ رابطوں اور تعاون میں اضافہ پر زور دینے کے معاملات زیر غور آئے۔ اس موقع پر افغانستان کے فوجی حکام نے افغان صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تناظر میں افغانستان کی حالیہ سیکیورٹی صورتحال پر پاکستانی وفد کو بریفنگ دی گئی ۔



افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی نے بی بی سی کو بتایا کہ اجلاس میں افغانستان نے ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے دور کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات میں مدد کیلیے پاکستان سے درخواست کی ہے۔ ترجمان کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اس معاملے میں تعاون کا وعدہ کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ثاقب نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں بتایا کہ سہ فریقی اجلاس میں پاک افغان سرحد پیش آنیوالے واقعات پر بھی بات چیت کی گئی اور اس مسئلے کے طویل المدتی حل کی تجاویز پر غور کیا۔ واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف کا چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ افغانستان کا پہلا سرکاری دورہ تھا۔ سہ فریقی اجلاس کے بعد انھوں نے افغانستان کے قائمقام صدر یونس قانونی اور افغان وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مقبول خبریں