ملک کے نامور شاعر و نغمہ نگار ریاض الرحمان ساغر کو دنیا سے گئے ایک برس ہوگیا

شوبز رپورٹر  اتوار 1 جون 2014
فلم، ٹی وی کیلیے 2 ہزار گیت، غزلیں، نعتیہ کلام لکھے، یکم جون 2013ء کو داغ مفارقت دیا۔  فوٹو : فائل

فلم، ٹی وی کیلیے 2 ہزار گیت، غزلیں، نعتیہ کلام لکھے، یکم جون 2013ء کو داغ مفارقت دیا۔ فوٹو : فائل

لاہور: پاکستان کے معروف شاعرونغمہ نگار ریاض الرحمان ساغرکی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے۔ 

یکم دسمبر 1940ء کو بھارت کے شہر بٹھنڈہ میں پیدا ہونیوالے ریاض الرحمان ساغر نے فلمی گیت، ملی نغمے، غزل اور نظموں کے ساتھ بہت سی فلموں کی کہانیاں بھی لکھیں، ان کے لکھے گیت گاکر بہت سے گلوکار شہرت کی بلندیوں تک پہنچے، جن میں عدنان سمیع خان اور حدیقہ کیانی قابل ذکر ہیں۔

ریاض الرحمان ساغر نے پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے بے پناہ گیت لکھے جو مقبول عام ہوئے، انھوں نے 75 فلموں کے ڈائیلاگ اور اسکرپٹ بھی تحریر کیے۔ ان میں ’’شمع، سسرال، شبانہ، نذرانہ، عورت ایک پہیلی، آواز بھروسہ اورترانہ‘‘ قابل زکرہیں۔ جب کہ انھوں نے فلم، ٹی وی اور ریڈیو کے لیے تقریباً 2 ہزار گیت، غزلیں، ملی نغمے، نعتیہ کلام لکھے ، جوآج بھی لوگ یاد کرتے ہیں۔

ریاض الرحمان ساغر کا لکھا ایک گیت ’’کبھی تونظرملاؤ ‘‘ عدنان سمیع کے ساتھ بالی ووڈ کی لیجنڈ گلوکارہ آشا بھوسلے نے جب گایا تو یہ گیت دنیا بھر میں بہت پسند کیا گیا۔ گرانقدر خدمات پرانہیں ’’نیشل فلم ایوارڈ ، پی ٹی وی ایوارڈ، کلچرل گریجوایٹ ایوارد، نگار ایوارڈ اوربولان ایوارڈ ‘‘ سے نوازا گیا۔ واضح رہے کہ ریاض الرحمان ساغر کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کیوجہ سے یکم جون 2013ء کو وفات پا گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔