واضح رہے کہ بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کو 1990ء میں لاہور اور فیصل آباد میں بم دھماکوں کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس میں 14 پاکستانی شہید ہوگئے تھے۔
سربجیت سنگھ کو 26 اپریل کو لاہورکی کوٹ لکھپت جیل میں ساتھی قیدیوں کی جانب سے حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد اسے علاج کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
سربجیت سنگھ قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
سربجیت پر حملہ کرنے والے قیدیوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارتی دہشت گرد نے کئی معصوم پاکستانیوں کی جان لی تھی اس لیے انہوں نے اس پرحملہ کیا۔
عامر تانبا اور مدثر پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم سیشن کورٹ نے بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کے قتل کیس میں ملوث دونوں ملزمان کو بری کردیا تھا۔