- فیصل واوڈا اپنے موقف پر قائم ،نرمی لانے سے انکار
- ایرانی صدر کی شہادت آج سندھ میں یوم سوگ کا اعلان
- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
- لیاری میں جائیداد کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کردیا
- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
2023، آئی پی آر کی خلاف ورزیوں سے خزانے کو 800ارب کا نقصان
کراچی: ملک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اسے برقرار رکھنے کیلیے انٹیلیکچوئل پراپرٹی حقوق کا موثر تحفظ ضروری ہے۔
او آئی سی سی آئی کے آئی پی آر سروے 2023 کے مطابق آئی پی آر کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے قومی خزانے کو 800 ارب روپے کا نقصان ہوا، اسی طرح کمپنیوں کو بھی آئی پی آر کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ٹرن اوور میں مجموعی طور پر 20 فیصد نقصان ہوا، یہ بات او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹیو اور سیکریٹری جنرل محمد عبدالعلیم نے او آئی سی سی آئی کے آئی پی آر مینوئل ‘پاکستان میں انٹیلیکچوئل پراپرٹی حقوق کا ارتقاء: او آئی سی سی آئی کا موقف’ کے دوسرے ایڈیشن کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے چیئرمین فرخ امل نے کہاکہ انٹلیکچوئل پراپرٹی متعدد طریقوں سے ترقی میں براہِ راست منسلک ہے اور بااختیار بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
مارٹن ڈاؤ گروپ کے ڈائریکٹر لیگل اینڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی عثمان جاویدالطاف نے کہاکہ آئی پی آر کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے صارفین کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اور صارفین نادانستہ طورپر جعلی یا غیر معیاری مصنوعات خرید رہے ہیں۔
او آئی سی سی آئی کے اراکین کا کہنا ہے کہ ملک میں آئی پی آر کا ایک جامع قانون موجود ہے صرف اس کے مزید نفاذ کی ضرورت ہے اور انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان اس بات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے آئی پی آر کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔
یونی لیور پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر لیگل اور کمپنی سیکریٹری امان گھانچی نے کہاکہ آئی پی آرکے موثر نفاذ کیلیے بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے اور صارفین کے مفادات اور حکومتی آمدنی کے تحفظ کیلیے میڈیا کا موثر استعمال بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔