بحرالکاہل کی گہرائی میں عجیب و غریب مخلوقات دریافت
اس زیرِ سمندر خطے میں بسنے والی دس انواع میں سے سائنس اب تک صرف ایک کے بارے میں بیان کرپائی ہے
بحرِ الکاہل (Pacific ocean) میں ایک مشن کے دوران محققین نے سمندر کے گہرے ترین خطے میں متعدد انواع کی مخلوقات دریافت کی ہیں جن کا پہلے کبھی مشاہدہ نہیں کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈن کے محققین بحر الکاہل کے گہرے ترین خطے Clarion-Clipperton Zone کا دورہ کر رہے تھے جہاں انہوں نے کچھ ایسی انواع دریافت کیں جن کا پہلے کبھی مشاہدہ نہیں کیا گیا۔
بحر الکاہل کے اندر موجود یہ گہرا ترین خطہ میکسیکو اور ہوائی کے درمیان واقع ہے، دریافت ہونے والی یہ مخلوقات اس خطے کے ایسے علاقے میں رہتی ہے جہاں سورج کی روشنی کا گزر نہیں ہوتا، ہمیشہ تاریکی کا راج رہتا ہے۔
سویڈن کی یونیورسٹی آف گوتھنبرگ نے اپنے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ مشرقی بحر الکاہل میں کلیریون کلپرٹن زون میں تحقیقی مہم اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ یہ زیرسمندر خطے زمین کے سب سے کم دریافت کیے جانے والے حصے ہیں۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہاں رہنے والی دس انواع میں سے سائنس اب تک صرف ایک کے بارے میں بیان کرپائی ہے۔
Clarion-Clipperton Zone سمندر کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے جس کی گہرائی 3500 سے 5500 میٹر تک ہے۔ اگرچہ تمام سمندری خطے زمین کی کُل سطح کا نصف سے زائد ہیں لیکن ان میں بسنے والی دلچسپ مخلوقات کے بارے بہت ہی کم معلومات ہیں۔