یہ ملک استحکام کے لیے کسی آپریشن کا متحمل نہیں ہوسکتا پی ٹی آئی
شہباز شریف کہتا ہے ہمیں سرمایہ کاری کے لیے آپریشن کرنا ہے جب کہ سرمایہ کاری قانونی کی حکمرانی نہ ہونے پر نہیں ہورہی
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ واحد پارٹی پی ٹی آئی ہے جس میں ڈیڑھ سال میں تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے، عوامی نیشنل پارٹی کا الیکشن ہی نہیں ہوا اس کو 20 ہزار جرمانہ کیا گیا،ایک ملک میں دو قوانین نہیں چلنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام پر کسی بھی قسم کا آپریشن نامنظور ہے، ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں سارا کا سارا نزلہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے عوام پر گرانے کی کوشش ہے، شہباز شریف کہتا ہے ہمیں سرمایہ کاری کے لیے آپریشن چاہیے بتائیں خیبرپختونخوا میں کتنی صنعتیں ہیں؟ سرمایہ کاری اس لیے نہیں آرہی کیونکہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب انصاف وقت پر نہ ہو اور دیر سے ملے تو یہ بھی ناانصافی ہے، ریحانہ ڈار کی جگہ فارم 47 والوں کو بٹھا دیا گیا، عمران خان کی رہائی کا فی الفور مطالبہ کرتے ہیں، رہا ہونے کے بعد ہماری خواتین کو دوبارہ گرفتار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بجٹ کے اسپیشل سیشن میں پارلیمنٹ سے لے کر الیکشن کمیشن تک واک کی، خان صاحب اور بشریٰ بی بی سمیت ہماری بہنوں کی رہائی کے لیے واک کی گئی، ہماری بہنوں کو ایک بار رہائی کے بعد دوبارہ سے گرفتار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے لوگوں کو رہائی نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف 180 پارلیمنٹرینز کی واک نہیں 3 کروڑ ووٹرز کی واک ہے، عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ہم نے فوجی آپریشن کی مخالفت کی، کوئی بھی فیصلہ ہو اس مسئلے کو ایوان میں لایا جائے، حکومت ہچکچاہٹ کا شکار ہے یہ ملک استحکام کے لیے آپریشن کا متحمل نہیں ہوسکتا، استحکام کے لیے اس ایوان میں ان لوگوں کو ہونا چاہیے جن کا حق ہے۔