- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
لہسن: دماغ کے کینسر کے لیے اکسیر
واشنگٹن میں کی گئی تازہ ترین تحقیق کے مطابق لہسن کسی بھی طرح کے مضر اثرات کے بغیر دماغی کینسر کے خاتمہ کیلئے نہایت مفید ہے۔
کینسر جرنل میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں محققین کا کہنا ہے کہ لہسن نہ صرف دماغ میں کینسر کی پیدائش بلکہ اسے پھیلنے سے روکنے کیلئے بھی مدافعتی آکسیجن پیدا کرتا ہے۔ دماغ کے کینسر کے علاج کیلئے عمومی طور پر کیموتھراپی یا ریڈی ایشن کا سہارا لیا جاتا ہے جو بدقسمتی سے دماغ کے خلیوں کو بھی مار دیتی ہے، پھر یہ علاج بھی تقریباً 15ماہ تک چلتا ہے۔ مزید برآں کیموتھراپی کا سہارا لینے والے کینسر کے 90فیصد مریض علاج کے 10سے 15سال بعد فوت ہو جاتے ہیں۔
نئی تحقیق اس حوالے سے شاندار ہے کہ لہسن کے ذریعے کینسر کے علاج میں دماغی خلیے محفوظ رہتے ہیں۔ امریکہ میں کی جانے والی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لہسن میں پائے جانے والے اجزاء اینٹی بائیوٹک ادویات سے سو فیصد زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لہسن کے باقاعدہ استعمال سے قوت مدافعت بڑھتی ہے جو کینسر سے بچاؤ میں بے حد معاون ثابت ہوتی ہے۔ لہسن میں موجود سلفر کے اجزا جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں جبکہ متعدد وبائی امراض کو روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ سبزیوں میں لہسن کو (فوائد کے حوالے سے) نمایاں مقام حاصل ہونے کی وجہ سے گزشتہ 20 برسوں کے دوران اس پر کم و بیش 3 ہزارتحقیقات کی جاچکی ہیں۔
غذائی اجناس پر ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق بلڈپریشر کی بیماری کے علاج میں لہسن کا استعمال کسی بھی دوائی سے کئی درجے بہتر ہے۔ یہ حیران کن تحقیق گزشتہ روز پاکستان جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں شائع ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ لہسن کا استعمال بلڈپریشر کے ایسے مریضوںکے لئے بھی نہایت مفید ہے، جنہیں ہائپر ٹینشن (خون کا غیرمعمولی دباؤ) کا مرض بھی لاحق ہو۔ ہائپر ٹینشن ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں موت کی شرح ایک فیصد ہے۔
ہائپر ٹینشن کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا باعث بھی بنتا ہے۔ لہسن دراصل قدیم و روایتی طریقہ علاج میں بھی امراض قلب کے مریضوں کے لئے اکسیر سمجھا جاتا تھا۔ طبی ماہرین نے لہسن کی افادیت جس میں کولیسٹرول یا خون کو گاڑھا کر دینے والے چکنے مادے کو کم کرنے اور بلند فشار خون کے علاج کے طور پر قدرت کے اس تحفے کو کبھی بھی بے اثر نہیں سمجھا۔ طبی ماہرین کے مطابق درحقیقت 12سوایم جی پر مشتمل لہسن کی خوراک بلڈپریشر کم کرنے کے لئے مارکیٹ میں دستیاب معروف دوائی سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ آج جہاں ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے لئے مختلف ادویات کا استعمال عام ہو گیا ہے، وہاں طبی سائنس کے شعبے میں ریسرچ کرنے والے ترقی یافتہ ممالک میں بھی محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس ضمن میں لہسن کا استعمال نہایت مفید ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔