لبنان کے وزیر معیشت و تجارت نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت کی وجہ سے ہمیں دو ماہ میں 15 سے 20 ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر تجارت امین السلام نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کی وجہ سے اہم شعبوں سمیت تمام کا کام بہت زیادہ متاثر ہوا اور اس سے خزانے کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیر امین السلام نے کہا کہ 17 ستمبر کے بعد سے شروع ہونے والی جارحیت کے نتیجے میں 14 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، اس کے علاوہ ہزاروں کو بڑی تباہی سے دوچار ہونا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں زراعت اور سیاحت کے شعبے کو 10 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا رہا جس کی وجہ سے 5 لاکھ کے قریب لبنانی بے روزگار ہوئے اور انفرانسٹریکچر بھی تباہی ہوا جس کی دوبارہ تعمیر و مرمت پر اخراجات بہت زیادہ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے جنگ کے دوران ہماری معیشت زبوں حالی کا شکار رہی جس سے لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا جبکہ مکانات کی تباہی سمیت دیگر نقصانات کا تاحال تخمینہ نہیں لگایا جاسکتا ہے جو بہت زیادہ ہونے کا اندیشہ ہے۔