پولیس قبضہ گروپ بن گئی ،جلوپارک میں پرانے سرکاری ریسٹ ہاؤس پر قبضے کی کوشش

ڈی ایس پی میاں یونس نے جلوپارک کے پرانےریسٹ ہاؤس کی عمارت پرقبضہ کیا ہے، سب ڈویژن آفیسرجنگلات کی اعلیٰ حکام کو درخواست


اسٹاف رپورٹر December 04, 2024

لاہور:

پولیس قبضہ گروپ بن گئی ،جلوپارک میں پرانے سرکاری ریسٹ ہاؤس پر قبضے کی کوشش، محکمہ جنگلات اوراسسٹنٹ کمشنر کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیے۔ 

سب ڈویژن آفیسر جنگلات ماجد شمریز نے سیکرٹری جنگلات پنجاب اور اسسٹنٹ کمشنر کینٹ سمیت دیگر افسران کو بھیجی گئی درخواست میں بتایا ہے کہ اینٹی وہیکل لفٹنگ کے ڈی ایس پی میاں یونس نے جلوپارک کے پرانے ریسٹ ہاؤس کی عمارت پرقبضہ کیا ہے۔ 

سال 2008 میں جلوپارک میں آنیوالے شہریوں کے تحفظ کے لیے اس وقت کے چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایت پرباٹاپور پولیس کے چند اہل کاروں کی جلوپارک میں ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ محکمہ جنگلات پنجاب نے پرانے فاریسٹ ریسٹ ہاؤس کی عمارت کو عارضی طور پر پولیس اہل کاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ 

ماجدشمریز کے مطابق کچھ عرصہ بعد پولیس کو یہ عارضی جگہ خالی کرنے کا کہا گیا لیکن پولیس نے ریسٹ ہاؤس خالی نہیں کیا۔ 2 دسمبر کو پولیس اہل کاروں نے ریسٹ ہاؤس کو لگائے گئے تالے توڑ دیے جبکہ ریسٹ ہاؤس کی ایک دیوار کو بھی گرا دیا گیا ہے۔ 

محکمہ جنگلات کے مقامی افسران نے اس بارے میں ون فائیوپر اطلاع دی لیکن پولیس نے اپنے بیٹی بھائیوں کے خلاف یہ کہہ کرکارروائی سے انکار کردیا کہ یہ دو سرکاری محکموں کا معاملہ ہے۔ 

ادھر اسسٹنٹ کمشنرکینٹ فاطمہ نے متعلقہ ریونیو آفیسر کو یہاں بھیجا اور تعمیراتی کام رکوانے کی ہدایت کی لیکن پولیس نے اسسٹنٹ کمشنرکا حکم ماننے سے بھی انکار کردیا۔ ڈی ایس پی اینٹی وہیکل اسٹاف ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 

محکمہ جنگلات کے حکام نے پنجاب حکومت خاص طور پر سینیئروزیر مریم اورنگزیب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جلوفاریسٹ پارک ریزروجنگل ہے جس کی اراضی کسی بھی سرکاری محکمے کو نہیں دی جاسکتی۔ 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں