لاہور:
صدر ٹرمپ نے چینی ایکسپورٹس پر لگے ٹیکسوں (ٹیرف) کی شرح 10 فیصد بڑھا کر چین میں مقامی و غیرملکی صنعت کاروں و کاروباریوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا کیونکہ اب ان کا منافع کافی کم ہو جائیگا.
اس لیے وہ اپنے کارخانے وکاروبار ویت نام، کمبوڈیا ،تھائی لینڈ وغیرہ منتقل کر رہے ہیں جہاں سے چینی مصنوعات امریکا ویورپ بھجوانے پر کم ٹیکس لگتے ہیں.
یاد رہے چین سب سے بڑا ایکسپورٹر ہے، پچھلے سال اس نے 3.58 ٹریلین (3580 ارب) ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ کیں۔460 ارب ڈالر کی اشیا امریکہ اور 762 ارب ڈالر کی یورپ گئیں۔
حکومت پاکستان اگر چینی و غیر چینی صنعت کاروں اور کاروباریوں کو مراعات و ترغیبات دے تو وہ پاکستان آ کر بھی فیکٹریاں و بزنس شروع کر سکتے ہیں، وطن عزیز میں وافر اور سستی افرادی قوت موجود ہے.
اس عمل سے پاکستان میں صنعتی و کاروباری ترقی تیز ہو گی اور بیروزگاری و غربت کا خاتمہ ممکن ہو گا۔ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات ہیں اور سیکورٹی مسائل دور ہونے پر چینیوں کے علاوہ چین میں موجود غیر چینی بھی بڑی تعداد میں پاکستان آئیں گے، وہ کراچی و گوادر سے باآسانی اپنی مصنوعات دنیا بھر میں بھجوا سکیں گے۔