محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے حکام نے کہا ہے کہ معروف ٹک ٹاکر رجب بٹ کو جنگی حیات سے متعلق آگاہی کے لیے وی لاگ کرنے کے لیے کنٹینٹ بھیج دیا ہے تاہم رجب بٹ کی طرف جنگلی حیات کی آگاہی سے متعلق بنائی گئی کوئی ویڈیو تاحال سامنے نہیں آسکی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت نے ٹک ٹاکر رجب بٹ کو گزشتہ ہفتے ایک سال تک ہرماہ کے پہلے ہفتے جنگلی حیات سے متعلق آگاہی کے لئے ایک ویڈیو /وی لاگ بنانے کی سزا دی تھی، رجب بٹ کو یہ سزا ان کے شادی پر تحفے میں ملنے والے شیر کے بچے کی وجہ سے دی گئی تھی، شیر کا بچہ عدالت نے مستقل طور پر لاہور سفاری زو کی تحویل میں دے دیا تھا۔
رجب بٹ نے ڈی جی وائلڈلائف مدثر ریاض ملک سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ انہیں جو شیرکا جو بچہ تحفے میں دیا گیا تھا اسے ایک بار دیکھنے کی اجازت دی جائے، ڈی جی وائلڈلائف نے کہا وہ بچہ لاہور سفاری زو میں ہے جہاں اسے دیکھا جاسکتا ہے۔
رجب بٹ نے ڈی جی وائلڈلائف سے سوال کیا کہ دنیا کے بہت سے ملکوں میں جنگلی جانوروں کاشکار کیا جاتا ہے، مگرمچھ کی کھال کے جوتے استعمال ہوتے ہیں لیکن وہاں پولیس کیوں کارروائی نہیں کرتی جس پر ڈی جی وائلڈلائف نے کہا ریگولیشن کے تحت مختلف ممالک میں سرپلس جانوروں کے شکار کی اجازت ہے۔
رجب بٹ نے ڈی جی وائلڈلائف سے ملاقات کی ویڈیو بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی ہے، ویڈیو میں رجب بٹ نے یہ بھی کہا سیشن کورٹ نے ان کے سامنے تین آپشن رکھے تھے، 2 سال قید، بھاری جرمانہ اور تیسری آپشن ایک سال تک وی لاگ کی تھی جو انہوں نے قبول کرلی۔
وائلڈلائف حکام نے بتایا کہ رجب بٹ کو وی لاگ کے لئے کنٹینٹ بھیج دیا گیا ہے، وہ سفاری پارک کے حوالے سے وی لاگ کریں گے، فروری کا پہلاہفتہ ختم ہونے میں تین 3 رہ گئے ہیں تاہم ابھی تک رجب بٹ کی طرف جنگلی حیات سے متعلق آگاہی کے لیے کوئی ویڈیو/وی لاگ سامنے نہیں آیا ہے۔