چین میں ایکخاتون نے اپنے ریئل اسٹیٹ ایجنسی کے ناکام ہونے پر نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے اپنے ہی رشتہ داروں کو ٹھگ لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شنگھائی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ خاتون منگ نے اپنے رشتہ داروں کو بتایا تھا کہ وہ ایک "امیر" رئیل اسٹیٹ بزنس مین سے شادی کر رہی ہے۔
حالانکہ منگ نے ایک ڈرائیور کے ساتھ بڑی دھوم دھام سے صرف شادی کا ڈھونگ رچایا تھا اور رشتہ داروں کو ایک من گھڑت کہانی سنائی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ ان کا شوہر کئی بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں ہر کام کر رہے ہیں اس لیے وہ سستے داموں پراپرٹیز خریدنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
منگ نے ایک چھوٹا فلیٹ بھی خریدا جس کی قیمت 1.2 کروڑ روپے (137,000 ڈالر) تھی اور اسے اپنے کزن کو آدھی قیمت پر فروخت کیا۔
خاتن نے اپنے کزن سے یہ بھی کہا کہ وہ دوسرے رشتہ داروں سے یہ جھوٹ بولے کہ اسے منگ اور اس کے جعلی شوہر جیانگ کے روابط کی وجہ سے یہ بہترین قیمت ملی۔
اس کے بعد، منگ نے دیگر رشتہ داروں کو نئی رہائشی عمارات کے شو رومز میں لے جا کر کہا کہ وہ قیمتوں میں 61,000 روپے (700 ڈالر) فی مربع میٹر تک کمی کروا سکتی ہے۔
منگ کی پیشکش اور اس کی تیار کردہ منصوبہ بندی سے متاثر ہو کر کم از کم پانچ رشتہ داروں نے فلیٹس خریدنے کے لیے اس سے بڑی رقمیں دیں۔
کچھ نے تو زیادہ منافع کے لالچ میں سرمایہ کاری کے لیے اپنی موجودہ جائیدادیں بھی بیچ دیں اور رقم منگ کو دیدیں۔ اس طرخ خاتون کے پاس 13 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم جمع ہوگی۔
منگ نے رقم تو لے لی لیکن پراپرٹی کے کاغذات اور ملکیت کے لیے کئی سالوں تک ٹرخاتی رہی جس پر رشتہ داروں نے اصل پراپرٹی ڈویلپر سے رابطہ کیا تو معاملہ کچھ اور نکلا۔
جس پر خاتون کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلا اور اسے ساڑھے 12 سال قید کی سزا سنائی گئی جب کہ اس کے جعلی شوہر کو 6 اور کزن کو 5 سال قید کی سزا ہوئی۔