بھارتی سیکیورٹی فورسز اور ماؤنواز جنگجوؤں کے درمیان جاری رہنے والی جھڑپ میں تین درجن کے قریب افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیکویرٹی فورسز کا علیحدگی پسندوں کے ساتھ رواں برس کا سب سے بڑا مقابلہ چھتیس گڑھ کے جنگلات میں ہوا ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گھمسان کی لڑائی میں کم از کم 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 10 سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 31 ماؤ نواز جنگجو بھی مارے گئے اور بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
چھتیس گڑھ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ جنگلات میں اب بھی آپریشن اب بھی جاری ہے۔ مزید جانی نقصان کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جنوری کو بھی چھتیس گڑھ کے ضلع گریبند میں ماؤ نواز جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ میں 16 جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی حکومت کے دعوؤں کے مطابق گزشتہ برس 2024 میں بھی ایسی ہی جھڑپوں میں 287 ماؤ نواز جنگجو مارے گئے تھے۔
دہائیوں سے بھارت کے مرکزی اور مشرقی ریاستوں میں غیر منصفانہ وسائل کی تقسیم کے خلاف علیحدگی پسند تحریکیں مسلح جدوجہد کر رہی ہیں۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کو نکسل باغیوں سے 2026 آزاد کرالیا جائے گا۔