ترک صدر طیب اردوان سے شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے استنبول میں ایک ملاقات کی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے امریکی پابندیوں کے خاتمے کو حصلہ افزا قرار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع غیرمتوقع اور اچانک استنبول دورے پر پہنچ گئے۔
جہاں شامی صدر کی ترک صدر سے دو بدو ملاقات ہوئی۔ یہ دورہ اُس کیا گیا جب حال ہی امریکی صدر نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
ملاقات میں ترک انٹیلیجنس ایجنسی (MİT) کے سربراہ ابراہیم کالن، وزیر خارجہ حکان فدان، وزیر دفاع یشار گولر، اور شامی وزیر خارجہ اسد حسن شیبانی بھی شریک تھے۔
ترک صدر نے اس موقع پر یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کی شامی سرزمین پر موجودگی کی جانب توجہ دلائی۔
ترک صدر نے شام میں عسکریت پسندوں اور جیل میں قید القاعدہ و داعش کے جنگجوؤں سے متعلق بھی گفتگو کی۔
شام کے صدر احمد الشرع نے نیک خواہشات پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور امریکی پابندیاں اٹھانے میں ان کی اہم معاونت اور کوششیں قابلِ قدر ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس کے اختتام پر شام کے باغی گروہوں نے احمد الشرع کی قیادت میں بغاوت کرتے ہوئے بشار الاسد کے طویل آمرانہ دور کا خاتمہ کردیا تھا۔
بشار الاسد حکومت چھوڑ کر اہل خانہ کے ہمراہ روس فرار ہوگئے تھے اور تاحال وہی مقیم ہیں۔
جس کے بعد شام میں ایک نگراں حکومت قائم کی گئی جس نے 29 جنوری کو احمد الشرع کو ملک کا عبوری صدر مقرر کیا تھا۔
احمد الشرع عبوری صدر بننے کے بعد سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کی ملاقات صدر ٹرمپ سے بھی کروائی تھی۔