ملائیشیا میں عید الاضحیٰ کی تعطیلات پر گھر جانے والے طلبا کی یونیورسٹی واپسی کے دوران تیز رفتار بس ایک کار سے ٹکرا گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افسوسناک حادثے میں ہونے والوں میں اکثریت یونیورسٹی کے طلبا کی ہے۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ بس نے پیچھے سے کار کو ٹکر مار دی جس کے بعد بس بے قابو ہو کر الٹ گئی اور کار کھائی میں جا گری۔
فائر اینڈ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں ایک بس کو دائیں جانب الٹا ہوا اور پچھلا حصہ بری طرح تباہ شدہ دیکھا جاسکتا ہے۔
ریسکیو ٹیموں نے ہائیڈرالک کٹر کی مدد سے بس کے حصوں کو کاٹ کر مسافروں کو نکالا۔ 15 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہوگئے۔
افسوسناک حادثے میں سلطان ادریس ایجوکیشن یونیورسٹی کے 14 طلبا اور ایک بس اٹینڈنٹ شامل ہے۔
زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک ہے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جاں بحق طلبا کی عمریں 21 سے 23 سال کے درمیان ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ حادثے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ انسانی غفلت تھی یا کوئی تکنیکی خرابی حادثے کی باعث بنی۔
خیال رہے کہ ملائیشیا میں ٹریفک حادثات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ روزانہ اوسطاً 18 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔
یہ حادثہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ملائیشیا کی سڑکوں پر پیش آنے والا سب سے ہلاکت خیز واقعہ ہے۔
واضح رہے کہ 2013 میں ملائیشیا کا بدترین بس حادثہ پیش آیا تھا، جب ایک ایکسپریس بس کوالالمپور میں کھائی میں جا گری تھی اور 37 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔