ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں واقع خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر اور اسرائیلی فوجی انٹیلیجنس کے مراکز پر میزائل حملہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ ایران کی پاسداران انقلاب نے کیا تھا جس کی بعد میں اسرائیلی حکومت نے بھی تصدیق کی ہے۔
جس کے بعد اسرائیل کی فوجی سنسرشپ نے فوری طور پر ان مقامات کی خبر رسانی پر پابندی لگا دی تھی۔
پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ تل ابیب میں اسرائیل کے دو اہم انٹیلیجنس مراکز پر براہ راست میزائل حملے کیے ہیں، جن میں فوجی انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کا ہیڈکوارٹر اور موساد کا ایک آپریشنل سینٹر شامل ہیں۔
ایران کے ان حملوں کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں 20 سے زائد فائر بریگیڈ ٹیموں کو بھیجا گیا ہے۔
کئی عمارتوں میں آگ لگی ہوئی ہے اور ایک عمارت کے ملبے تلے متعدد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ حملے منگل کی صبح ایران کی جانب سے داغے گئے درجنوں بیلسٹک میزائلوں کی ایک بڑی لہر کے دوران ہوئے، جن کا ہدف اسرائیل کے مرکزی اور جنوبی حصے تھے۔
ایرانی میزائل اسرائیلی شہروں تل ابیب، ہرزیلیا، رامات ہاشارون، رعنانا اور دیگر علاقوں میں گرے۔
ایران کے کچھ میزائل ہرزیلیا میں اس مقام پر گرے جہاں اسرائیلی انٹیلیجنس کے دفاتر موجود ہیں۔
ایران کے ان حملوں میں کم از کم 10 اسرائیلی زخمی ہوگئے اور درجنوں کو زیر زمین بنکرز کی جانب بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔