فیصل آباد:
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد نے سینٹرل جیل بھیج دیا۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتاری کے بعد فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں جیل بھجوا دیا۔ سول لائن پولیس صاحبزادہ حامد رضا کو سینٹرل جیل چھوڑ کر آئی۔
صاحبزادہ حامد رضا کو سانحہ نو مئی کیس میں 10 سال سزا کا حکم سنایا گیا تھا جو کہ مفرور تھے۔ صاحبزادہ حامد رضا کو گزشتہ رات اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بتایا تھا صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔
قائم مقام چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حسن رضا نے صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی تھی۔ بعدازاں، صاحبزادہ حامد رضا کو فیصل آباد پولیس کے حوالے کیا گیا۔
واضح رہے کہ صاحبزادہ حامد رضا فیصل آباد شہر کے حلقہ این اے 104 سے عام انتخابات میں ایم این اے منتخب ہوئے تھے، سزا کے بعد نااہلی کے باعث الیکشن کمیشن نے ان کے حلقے میں الیکشن کروانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق 23 نومبر کو اس حلقہ میں الیکشن ہونے جا رہا ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری سے دو روز قبل فیصل آباد ضلع کے حلقہ پی پی 98 سے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے جنید افضل ساہی، جنہیں نو مئی کیس میں تین سال کی سزا ہوئی تھی، انہوں نے بھی خود گرفتاری دی تھی۔ جنید افضل ساہی کو بھی جیل بھجوا دیا گیا تھا۔
صاحبزادہ حامد رضا ستمبر میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سیکرٹری انفارمیشن کے عہدے سے مستعفی بھی ہوگئے تھے۔