ہمیں کوے سے نہیں لڑنا اونچی اڑان رکھنی ہے، وزیراعلیٰ کے پی

ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس میں میرے خلاف غلط الفاظ استعمال کرتا ہے، پشاور میں جلسہ عام سے خطاب


اسٹاف رپورٹر December 07, 2025

پشاور:

وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ ہمیں کوے سے نہیں لڑنا ہمیں اونچی اڑان کرنی ہے، دو سیاسی مسخرے وزراء آکر عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں، ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے، ہمیں تصادم کی سیاست نہیں کرنی۔

یہ بات انہوں ںے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی نے آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان کردیا۔ جلسے سے اسد قیصر، محمود خان اچکزئی، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے جو عزت ملی بانی چیئرمین عمران خان کی وجہ سے ملی، 2013ء سے 2024ء تک تحریک انصاف کو ووٹ دیا کلین سویپ کیا، پشاور کے لیے 100 ارب روپے کا اعلان کرتا ہوں، سو بستروں کا اسپتال اور انڈر پاسز بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا میں گورننس نہیں اگرگورننس نہ ہوتی تو تیسری بار حکومت نہ بناتے، یہ بھی کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا حکومت سنجیدہ نہیں ہے اگر ہم سنجیدہ تو آپ بھی نہیں ہیں آپریشن پر آپریشن ڈرون پر ڈرون کررہے ہیں آپ کی پالیسی کامیاب نہیں ہورہی تو پالیسی تبدیل کریں ہمارا کیا قصور ہے؟ انہوں نے آئی ایم ایف رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ کرپشن کے 5 ہزار 3 سو ارب روپے کھانے نہیں دیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا صوبہ ہے لیبارٹری نہیں ہے جہاں تجربے کیے جائیں، ہمارے مشران، سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹرین بیٹھے گے وہ پالیسی بنائیں گے، سیاسی نابالغ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم لوگ صرف بانی چیرمین کی بات کرتے ہیں، جب میرا نام وزیراعلی کے لیے آیا مجھ پر الزامات لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوے سے نہیں لڑنا ہمیں اونچی اڑان کرنی ہے، تحریک انصاف تصادم کی سیاست نہیں کرتی ہم نے آئین و قانون کا راستہ اپنایا ہے، دو سیاسی مسخرے وزراء آکر عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں، ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے اور میرے خلاف غلط الفاظ کا استعمال کرتا ہے، میں قبائلی ہوں پاکستان اداروں سے محبت کرتا ہوں ہم کسی کو برا بھلا نہیں کہتے، ہم نے وطن کے لیے 80 ہزار سے زائد جانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان کی ترقی خوشحالی کے لیے قربانیاں دیں، ایک جعلی سینٹر اور ادارے کے ڈی جی میں فرق ہونا چاہیے، اپنے بارے میں کچھ نہیں کہتے؟

حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا، اچکزئی

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہو گیا ہے، ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، آئین پاکستان کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کر رہے ہیں، ہمیں جنگی جنونیت ختم کرنا ہو گی، افغانی ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں ججز، جرنیل، علماء اور سیاستدانوں کو مدعو کیا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، پاکستان ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں اور آئین و قانون کی بالادستی ہو، یہاں ریاست پارلیمنٹ اور عوام کی منتخب اسمبلیاں ہیں مگر ہمیں گورنر راج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

دھمکیوں سے عمران خان یا ساتھیوں کو جھکالینے کا خیال ان کی بھول ہے، اسد قیصر

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کے جلسے نے پھر ثابت کردیا یہ صوبہ اور پشاور عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے اور رہے گا، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھونس اور دباؤ سے عمران خان یا اس کے ساتھیوں کو جھکا لینگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی عوام سے عملاً ووٹ کا حق چھینا جاچکا ہے، ایک سترہ سیٹوں والے کو حکومت دی گئی ہے، طاقتور حلقے چاہتے ووٹ کا حق پاکستانی عوام کے پاس نہیں ہوگا بلکہ یہ جسے چاہیں گے خود حکومت پر بٹھائیں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف خود ایک بزرگ خاتون یاسمین راشد سے ہارا ہوا ہے اور آج یہ سترہ سیٹوں والے ملک کے لیے قانون سازی کررہے ہیں پاکستانی قوم اس آئین شکنی کو تسلیم نہیں کریں گے۔

پریس کانفرنس سے لگ رہا ہے یہ اندر سے ٹوٹ گئے، علامہ ناصر عباس

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان 1971ء سے بھی زیادہ حساس دور سے گزر رہا ہے، عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری کرکے چور ڈاکوؤں کو حکومت دی گئی، عمران خان کو جیل میں ڈالا گیا کہ عوام انھیں بھول جائے مگر ہم نہیں بھولیں گے، پریس کانفرنس سے لگ رہا ہے یہ اندر سے ٹوٹ گئے ہیں، ہمیں ذہنی مریضوں سے جان چھڑانی ہے، ہم چاہتے پاکستان ایک آزاد خودمختار ملک ہو۔

جو ڈرانے کی کوشش کرتا ہے دیکھ لیں کیا لوگ ڈر گئے؟ جنید اکبر

جنید اکبر نے کہا کہ جو ڈرانے کی کوشش کرتا ہے دیکھ لیں کیا لوگ ڈر گئے؟ جو بیانیہ بنایا جارہا ہے وہ آپ کے منہ پر مارا جائے گا، ہمارا مینڈیٹ ہمارا نشان چھینا گیا ہم نے ہھر بھی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، ہم نے ریاست، فوج اور اداروں کا ساتھ دیا۔

جلسے سے پاکستان تحریک انصاف اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ جلسے کے لیے حیات آباد جانے والے راستوں پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ جلسے میں پشاور سمیت مختلف اضلاع سے کارکنوں نے شرکت کی۔

مقبول خبریں