کراچی:
مختلف عوامل کے باعث پیر کو زر مبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے تین اہم منصوبوں کے لیے 6کروڑ 18لاکھ ڈالر کی فنانسنگ کے معاہدے، چین کی پاکستان کی ای وی مارکیٹ میں سرمایہ کاری پلان اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد بڑھنے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو 54ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے پاکستان کے لیے قرض کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے صفر سے 1فیصد رہنے اور عالمی ٹریژری ادارے ٹریس مارک کی ڈالر کی قدر 280روپے سے نیچے آنے کی پیشگوئی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 42پیسے کی بڑی کمی سے 280روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 41پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔