اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاکروب کیلیے بھرتی اشتہار میں صرف مسیحی لکھنے پر پابندی لگا دی

عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ تمام اشتہارات میں مذہب کی بنیاد پر تخصیص کے بجائے صرف "شہری" لکھا جائے


فیاض محمود December 09, 2025
فوٹو : فائل

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاکروب اور سیوریج ورکرز سے متعلق اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں کو بھرتیوں میں مذہبی تفریق کے خاتمے اور ورکرز کی حفاظت یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس انعام امین منہاس نے فیصلے میں کہا کہ خاکروب کی آسامیوں کے اشتہارات میں "صرف مسیحی" یا "صرف کرسچن" تحریر کرنا امتیازی سلوک ہے اور اس پر مکمل پابندی عائد کی جاتی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ تمام اشتہارات میں مذہب کی بنیاد پر تخصیص کے بجائے صرف "شہری" لکھا جائے۔

فیصلے میں سیوریج ورکرز کی جان کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ سیوریج ورکرز کو زہریلی گیسوں اور جان لیوا ماحول میں بغیر حفاظتی سامان کے بھیج دینا سنگین غفلت ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سیوریج ورکرز مشینی پرزے نہیں، انہیں مکمل حفاظتی سامان، تربیت اور سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک بھر میں سیوریج ورکرز کی ہلاکتوں میں اضافے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو جامع حفاظتی اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام متعلقہ محکمے دو ماہ کے اندر تفصیلی عمل درآمد رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرائیں۔

 

مقبول خبریں