برطرفی کے باوجود 100 ٹیچرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف

بلاول بھٹو زرداری کے عوام سے معافی مانگنے پر افسوس ہوا، صوبائی وزیر تعلیم


Monitoring Desk October 01, 2014
صوبائی وزیر تعلیم نے ایکسپریس نیوز کی خبر کا نوٹس لے لیا، تنخواہیں جاری ہونا سمجھ سے باہر ہے، نثار کھوڑو فوٹو: ایکسپریس/فائل

سو سے زائد سندھی لینگویج ٹیچرز کی بھرتیاں کالعدم قراردینے کے باوجود انھیں تنخواہیں جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں ایس ایل ٹی، لیب اٹینڈنٹ اورنائب قاصد بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس نیوز نے اے جی سندھ سے تنخواہوں کی سلپس حاصل کرلیں۔ یہ بھرتیاں پی پی پی کے سابق وزیرتعلیم پیرمظہرالحق نے کیں جب کہ موجودہ وزیر نثار کھوڑونے انھیں کالعدم قراردے دیاتھا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل اساتذہ نے20ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پربلاول ہاؤس پرپانچ روزتک دھرنا دیا تھا۔ وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو نے ایکسپریس نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ دوسال قبل کی جانے والی بھرتیاں سوالیہ نشان ہے، انھیں تنخواہیں جاری ہونا سمجھ سے باہرہے، معاملے کی تحقیقات کراکے ملوث افراد کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔

علاوہ ازیں سندھ کے سینئر وزیرنثار احمد کھوڑونے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے عوام سے معافی مانگنے پر دکھ ہوا ہے کیونکہ بی بی کے بیٹے کو کمزور دیکھنا نہیں چاہتا تاہم اگر ہم سے یا حکومت سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کے لیے سندھ کے عوام سے میں معافی مانگتا ہوں ، ہم سب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھی ہیں انھیں مزید مضبوط کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو سندھ سیکریٹریٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری مستقبل کی امید ہیں اور وہ 18اکتوبر کے اسی دن سے ہمت کے ساتھ سیاسی میدان میں اتریں گے جس دن شہید بی بی آمروں کو للکارتے ہوئے وطن واپس آئی تھی۔ جلسے کرنا تمام سیاسی جماعتوں کا بنیادی اور جمہوری حق ہے تاہم جلسوں کا مطلب مڈٹرم الیکشن کی طرف پیشقدمی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوئی کنٹینرمیں بیٹھ کر 35صوبے بنا نے کی بات کررہا ہے تو کوئی لندن میں بیٹھ کر سندھ میں چار صوبے بنانے کی بات کررہا ہے، سندھ بمبئی سے قبل بھی صوبہ تھا اور سندھ ایک ہے اور ایک رہے گا۔ جس طرح سندھ کے عوام کالاباغ ڈیم کی باتوں کو دفن کرنے کی ہمت رکھتے ہیں تو نئے صوبے کی باتوں کو بھی دفن کرینگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں