قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کاگمشدہ بھیڑوں کی ذمے داری قبول کرنے سے انکار

16ستمبر کو 20ہزار 468بھیڑیں مقامی انتظامیہ کے سپرد کردی تھیں،قرنطینہ ڈپارٹمنٹ


Kashif Hussain September 28, 2012
16ستمبر کو 20ہزار 468بھیڑیں مقامی انتظامیہ کے سپرد کردی تھیں،قرنطینہ ڈپارٹمنٹ . فوٹو پی پی آئی

وفاقی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ نے 1500گمشدہ بھیڑوں کی ذمے داری قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے مطابق 16 ستمبر کو 20ہزار 468بھیڑیں مقامی انتظامیہ کے سپرد کردی تھیں جس کی ذمے داری بھی مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔کسٹم دستاویزاورقرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے اعدادوشمار میں بھی532بھیڑوں کا فرق ہے کسٹم دستاویزات کے مطابق درآمدکنندگان نے21ہزار بھیڑیں امپورٹ کیں اور21ہزار بھیڑوں کی ہی کسٹم ڈیوٹی ادا کی گئی تاہم پورٹ سے قرنطینہ منتقلی تک بھیڑوں کی تعداد کم ہوکر 20ہزار 468 رہ گئی۔

ادھر سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کی جانے والی گنتی میں 1500بھیڑوں کی گمشدگی کا معاملہ بھی تحقیق طلب ہے، قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے مطابق بھیڑوں کی قبرکشائی کرکے تلف کی جانے والی بھیڑوں کی درست تعداد معلوم کی جاسکتی ہے جس کے لیے بھیڑوں کے باقیات یا بھیڑوں کے کان میں لگے ٹیگ گنے جاسکتے ہیں۔

ادھر سیکریٹری لائیو اسٹاک نے وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا اجلاس جمعے کو طلب کرلیا ہے جس میں مقامی انتظامیہ، لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ کے علاوہ محکمہ کسٹم اور قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے نمائندوں کو اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے جس میں بھیڑوں کی درآمد کے حوالے سے حقائق کا جائزہ لے کر صوبائی حکومت کے لیے حتمی رپورٹ مرتب کی جائیگی۔بھیڑوں کی برآمد میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کاسلسلہ جاری ہے پولیس کی دو رکنی ٹیم نے گزشتہ روز قرنطینہ ڈپارٹمنٹ میں پورٹ قاسم پر بھیڑوں کا ابتدائی معائنہ کرکے انھیں صحت مند قرار دینے والے افسر محمد اصغر کا بیان قلم بند کیا ۔

مقبول خبریں